Book Name:Mehman Nawazi Ke Adaab

کوئی ناواقف شخص بھی ہمارے گھر آجائے تو اس کی بھی مہمان نوازی کرنی چاہئے۔([1])   

آج کل جیسے حالات اُلٹ پلٹ ہیں، سیکیورٹی کے مسائِل ہو سکتے ہیں، اس لحاظ سے تو ہم احتیاط کریں گے۔ البتہ! یہ ہمارے اَخْلا ق کا حِصَّہ ہونا چاہئے کہ کوئی ہمیں ملنے آئے تو وہ ہمارا رشتے دار ہے یا نہیں ہے، دوست ہے یا اجنبی ہے، ہم نے اس سے اچھے انداز سے ہی ملنا ہے، اچھے اَخْلاق کا ہی مظاہرہ کرنا ہے اور اچھے انداز سے اس کی میزبانی کرنی ہے۔

دوسرا ادب: میزبانی میں جلدی کیجئے!

اس سے مہمان نوازی کا دوسرا ادب ہمیں یہ سیکھنے کو ملا کہ جب کوئی مہمان ہمارے گھر تشریف لائے تو اس کی میزبانی میں جلدی کی جائے! دیکھئے! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے گھر فرشتے انسانی شکل میں مہمان بن کر تشریف لائے تو آپ نے جلدی کی۔ مہمانوں کو انتظار نہیں کروایا بلکہ فورًا بچھڑا ذبح کیا اور اسے پکوا کر مہمانوں کے سامنے حاضِر کر دیا۔

اس لئے ہمیں بھی چاہئے کہ جب گھر مہمان آئے تو جلد از جلد اس کی میزبانی کریں، مہمان کو پانی پیش کریں، چائے بنوائیں، کھانا بنوائیں، جیسا موقع ہو، جیسا مہمان ہو، جیسا موسَم چل رہا ہو، اس کے مطابق جلد از جلد میزبانی میں لگ جائیں۔

6 کاموں میں جلدی ضروری ہے

بُزُرگانِ دین (یعنی اللہ پاک کے نیک بندوں) کا فرمان ہے: جلد بازی شیطانی عمل ہے مگر 6 کاموں میں جلدی ضرور کرنی چاہئے: (1):جب نماز کا وقت ہو جائے تو نماز پڑھنے میں جلدی کرنا ضروری ہے (ورنہ شیطان سُستی دِلائے گا اور نماز قضا کروا ڈالے گا) (2):میِّت کو دَ فن کرنے میں (3):جب لڑکی بالغ ہو جائے تو اس کا نِکاح کرنے میں جلدی کی جائے! (4):قرضہ لیا ہو اور ادائیگی کی طاقت ہو تو جلدی ادا کر دینا چاہئے (5):گُنَاہ ہو جائے تو تَوبہ کرنے میں جلدی کی جائے (6):جب مہمان تشریف لائے تو اسے کھانا جلد کھلایا جائے۔([2])   

تیسرا ادب: میزبانی اپنے ہاتھ سے کیجئے!

حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی مہمان نوازی سے تیسرا اَدب یہ سیکھنے کو مِلا کہ مہمان تشریف لائے تو خود بنفسِ



[1]...کشف الحجوب، کشف الحجاب التاسع...الخ، باب الثانی و العشرون...الخ، صفحہ:406 بتغیر۔

[2]... روح البیان ، پارہ:15، سورۂ بنی اسرائیل، زیرِ آیت:11، جلد:5، صفحہ:137۔