Book Name:Mehman Nawazi Ke Adaab

کون سے کام ہیں جو ہم اپنے مہمان کے لئے کریں گے تو اسے مہمان کی تکریم کہا جائے گا؟ اس تعلق سے قرآنِ کریم میں ایک عظیم مہمان نواز کی بےمثال مہمان نوازی کوبیان کیا گیا ہے۔

حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام  کی نِرالی مہمان نوازی

اللہ پاک کے نبی اور خلیل ہیں: حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام۔ آپ کو ابُو الضَّیْفَان (یعنی بہت مہمان نواز) کہا جاتا ہے۔ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے متعلق آتا ہے کہ آپ بہت مہمان نواز تھے، آپ کی عادتِ کریمہ تھی کہ اکیلے کھانا نہیں کھاتے تھے، مہمان آتا، اس کے ساتھ بیٹھ کر ہی کھانا تناوُل فرماتے تھے، اگر کبھی مہمان نہ آتا تو خُود باہَر جا کر کسی کو ڈھونڈتے، مہمان کو ساتھ لاتے اور اس کے ساتھ بیٹھ کر کھانا تناول فرمایا کرتے تھے۔

ایک مرتبہ یُوں ہوا کہ اللہ پاک کے کچھ معصُوم فرشتے انسانی شکل میں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے گھر تشریف لائے، اب چونکہ یہ انسانی شکل میں تھے اور تھے بھی مہمان تو حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے انہیں پہچانا نہیں، اب کیا ہوا؟ اللہ پاک فرماتا ہے:

m

فَرَاغَ اِلٰۤی اَہۡلِہٖ فَجَآءَ بِعِجْلٍ سَمِیۡنٍ ﴿ۙ۲۶ فَقَرَّبَہٗۤ اِلَیۡہِمْ (پارہ:26، الذٰریات:26، 27)

                                                                                                                                                                                                                          ترجمہ ٔکنزُالعِرفان :پھر ابراہیم اپنے گھر والوں کی طرف گئے تو ایک موٹا تازہ بچھڑا لے آئے۔ پھر اسے ان کے پاس رکھ دیا۔  

یعنی جب یہ فرشتے آئے  تو انسانی شکل میں تھے، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام انہیں پہچانتے بھی نہیں تھے، اس کے باوُجُود آپ نے ان کا نہ نام پوچھا، نہ پتا پوچھا، جلدی سے انہیں گھر بٹھایا اور خُود جا کر ایک بچھڑا ذَبح فرمایا، اسے پکوایا اور جلدی سے لا کر مہمانوں کے سامنے رکھ دیا۔ ([1])

یہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی بےمثال مہمان نوازی تھی، عُلَمائے کرام نے اس واقعہ سے مہمان نوازی کے کئی آداب نکالے ہیں۔

پہلا ادب: ہر ایک کی مہمان نوازی کیجئے!

عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: اس میں ایک تو یہ اَدَب ہے کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے فرشتوں کا نام تک نہیں پوچھا، اس سے ہمیں سیکھنے کو ملتا ہے کہ مہمان نوازی کے لئے یہ ضروری نہیں کہ مہمان ہمارا واقِف ہی ہو، اگر



[1]...صراط الجنان، پارہ:26، الذٰریات، زیرِ آیت:26، جلد:9، صفحہ:499بتغیر۔