Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم

(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں، اللہ  پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کاپَروردگارہے۔)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کا شیڈول(بیرون ملک)،11اپریل 2024ء

(1): سنتیں اورآداب سیکھنا: 5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3):غور و فکر:5منٹ، کُل دورانیہ15منٹ

مہمان نوازی کی بقیہ سنتیں اور آداب

* گھر یا کھانے وغیرہ کے مُعامَلات میں کسی قسم کی تنقیدکرے نہ ہی جھوٹی تعریف ۔میزبان بھی مہمان کو جھوٹ کے خطرے میں ڈالنے والے سُوالات نہ کرے مَثَلاًکہنا ہمارا کھانا کیسا تھا؟ آپ کو پسند آیا یا نہیں؟ایسے موقع پر اگر نہ پسند ہونے کے باوُجُود مِہمان مُرَوَّت میں کھانے کی جھوٹی تعریف کریگا تو گنہگار ہو گا۔ اِس طرح کا سُوال بھی نہ کرے کہ’’ آپ نے پیٹ بھر کر کھایا یا نہیں؟‘‘ کہ یہاں بھی جواباً جھوٹ کا اندیشہ ہے کہ عادتِ کم خوری یا پرہیزی یا کسی بھی مجبوری کے تحت کم کھانے کے باوُجُوداصرار وتکرارسے بچنے کیلئے مِہمان کو کہنا پڑ جائے کہ’’میں نے خوب ڈٹ کر کھایا ہے۔‘‘*میزبان کو چاہیے کہ مہمان سے وقتاً فوقتاً کہے کہ ’’اور کھاؤ‘‘ مگر اس پر اِصرار نہ کرے۔ (عالمگیری،۵/۳۴۴)کہیں اِصرار کی وجہ سے زیادہ نہ کھا جائے اور یہ اس کے لیے نقصان دہ ہو۔ *میزبان کو بالکل