Book Name:ALLAH Pak Ki Khufiya Tadbeer

آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کو اُمّتیوں کی فِکْر ہوئی تو اللہ پاک نے آپ کی دل جُوئی کے لئے اُمّت کو شبِ قدر جیسی عظیم الشان نعمت عطا فرما دی۔ مَولانا حَسَن رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  شانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

جتنا میرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز                                       کونین میں کسی کو نہ ہو گا کوئی عزیز

جو کچھ تری رضا ہے، خدا کی وہی خوشی                              جو کچھ تری خوشی ہے، خدا کو وہی عزیز

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! آج ماہِ رَمْضَان الْمُبارَک کی 27 وِیں رات ہے اور عُلَمائے کرام کی بھاری اکثریت اسی طرف ہے کہ رَمْضَان الْمُبارَک کی 27 وِیں رات ہی شبِ قدر ہوتی ہے۔ ([1])لہٰذا ہم اُمِّید کرتے ہیں کہ الحمد للہ! آج شبِ قدر ہے*آج مغفرت کی رات ہے *رحمت کی رات ہے*آج وہ رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے*آج سلامتی کی رات ہے، حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے، سرکارِ عالی وقار، مدینے کے تاجدار صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جب شبِ قدر آتی ہے تو اللہ پاک کے حکم سے حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام ایک سبز جھنڈا لئے فرشتوں کی بہت بڑی فوج کے ساتھ زمین پر نزول فرماتے ہیں اور اس سبز جھنڈے کو کعبہ شریف پر لہرا دیتے ہیں، ایک روایت کے مطابق ان فرشتوں کی تعداد رُوئے زمین کی کنکریوں سے بھی زیادہ ہوتی ہے، یہ سب سلام ورحمت لے کر نازِل ہوتے ہیں۔ حدیثِ پاک میں ہے: حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام  کے 100 بازُو ہیں، جن میں سے 2 بازو صِرْف اسی رات کھولتے ہیں، وہ بازو مشرق ومغرب میں پھیل جاتے ہیں، پھر حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام فرشتوں کو حکم دیتے ہیں کہ جو کوئی مسلمان آج رات نماز یا ذِکْرُ اللہ میں مَصْرُوف


 

 



[1]...فیضانِ رمضان، صفحہ:199۔