Book Name:ALLAH Pak Ki Khufiya Tadbeer

عذاب ہے اور اب ہمیشہ اس کے لئے عذاب ہے ۔([1]) 

موت کو ذبح کردیا جائے گا!

جب سب جنتی جنت میں داخل ہولیں گے اور جہنّم میں صرف وہی رہ جائیں گے جن کو ہمیشہ کے لئے اس میں رہنا ہے ، اس وقت جنت و دوزخ کے درمیان موت کو مینڈھے  کی طرح لا کر کھڑا کریں گے ، پھر مُنادی(پکارنے والا) جنت والوں کو پکارے گا، وہ ڈرتے ہوئے جھانکیں گے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہاں سے نکلنے کا حکم ہو، پھر جہنمیوں کو پکارے گا، وہ خوش ہوتے ہوئے جھانکیں گے کہ شاید اس مصیبت سے رہائی ہو جائے ، پھر ان سب سے پوچھے گا کہ اسے پہچانتے ہو؟ سب کہیں گے : ہاں ! یہ موت ہے ، وہ ذبح کر دی جائے گی اور اعلان ہو گا: اے اہلِ جنت! ہمیشگی ہے ، اب مرنا نہیں اور اے اہلِ نار! ہمیشگی ہے ، اب موت نہیں، اس وقت جنتیوں  کے لئے خوشی پر خوشی ہے اور جہنمیوں کے لئے غم بالائے غم ہو گا۔ نَسْألُ اللّٰہَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِی الدِّیْنِ وَالدُّنْیَا وَالاٰخِرَۃ ۔یعنی ہم اللہ پاک سے دین و دنیا کی بہتری کا سوال کرتے ہیں۔([2]) 

بُرے خاتِمے کے 4اسباب

بعض علَمائے کرام رَحمۃُ اللہِ علیہم فرماتے ہیں : برے خاتمے کے 4 اسباب ہیں: (1):نماز میں سُستی (2):شراب نوشی (3):والِدین کی نافرمانی(4):مسلمانوں کو تکلیف دینا ۔([3]) 


 

 



[1]... بہارِ شریعت، جلد:1، صفحہ: 170، حصہ:1۔

[2]... بہارِ شریعت، جلد:1، صفحہ: 171، حصہ:1۔

[3]... شرحُ الصُّدور، باب علامۃ خاتمۃ الخیر، صفحہ:27۔