Book Name:ALLAH Pak Ki Khufiya Tadbeer

زندَگی اور موت کی ہے یا الہٰی کشمکش

جاں چلے تیری رِضا پر بے کس و مجبور کی([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

آگ کے صَندوق

 پیارے اسلامی بھائیو!  اپنے خاتمے کی فِکْر کرنا بہت ضروری ہے، آہ! جس بدبخت کا خاتمہ بُرا ہو جائے، یعنی مرتے وقت جس کا ایمان چھن جائے یا جو حالتِ کفر میں دُنیا سے جائے، جانتے ہیں اس کا حشر کیسا ہو گا...!! سنیئے! ایسے بدانجام کو قبر اِس زور سے دبائے گی کہ اِدھر کی پسلیاں اُدھر اور اُدھر کی اِدھر ہو جائیں گی ۔ کافِر کیلئے اِسی طرح اوربھی دردناک عذاب ہوں گے۔ قِیامت کا 50ہزار سالہ دن سخت ترین ہول ناکیوں میں بسرہوگا، پھر اسے اَوندھے مُنہ گھسیٹ کر جہنّم میں جھونک دیا جائے گا ۔ جوگناہ گار مسلمان داخِلِ جہنّم ہوئے ہوں گے جب ان کو نکال لیا جائے گا اوردوزخ میں صِرف وُہی لوگ رَہ جائیں گے جن کا کفر پر خاتِمہ ہوا تھا ۔بہارِ شریعت میں ہے : پھر آخر میں کفار کیلئے یہ ہوگا کہ اس کے قد برابر آگ کے صندوق میں اُسے بند کریں گے ، پھر اس میں آگ بھڑ کائیں گے اور آگ کا تالا  لگایا جائے گا، پھر یہ صندوق آگ کے دوسرے صندوق میں رکھا جائے گا اور ان دونوں کے درمیان آگ جلائی جائے گی اور اس میں بھی آگ کا تالالگایا جائے گا، پھر اِسی طرح اُس کو ایک اور صندوق میں رکھ کر اور آگ کا تالا لگا کر آگ میں ڈال دیا جائے گا ۔ اب ہر کافر یہ سمجھے گا کہ اس کے سوا اب کوئی آگ میں نہ رہا، اور یہ عذاب بالائے


 

 



[1]...وسائلِ بخشش، صفحہ:96۔