Book Name:ALLAH Pak Ki Khufiya Tadbeer

ایمان پر موت کی کسی کے پاس ضَمانت نہیں

اللہ پاک کا کروڑہا کروڑ اِحسان کہ اُس نے ہمیں انسان بنایا، مسلمان کیا اور اپنے حبیب ِ مکرَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا دامنِ کرم ہمارے ہاتھوں میں دیا۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ ہم مسلمان ہیں مگر ہم میں سے کسی کے پاس اِس بات کی کوئی ضَمانت نہیں کہ وہ مرتے دم تک مسلمان ہی رہے گا۔ جس طرح بے شُمار غیر مسلم خوش قسمتی سے مسلمان ہو جاتے ہیں اُسی طرح کئی ایک بدنصیب مسلمانوں کا مَعاذَاللہ غیر مسلم ہو کر مرنا بھی ثابِت ہے۔ اور جو ایمان سے پِھر کر یعنی مُرتَد ہو کر مریگا وہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دوزخ میں رہے گا۔اللہ پاک پارہ 2سورۂ بقرہ آیت نمبر 217میں ارشاد فرماتا ہے:

وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِیْنِهٖ فَیَمُتْ وَ هُوَ كَافِرٌ فَاُولٰٓىٕكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِۚ-وَ اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِۚ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(۲۱۷) ترجمہ ٔکنزُالعِرفان:  اور تم میں جو کوئی اپنے دین سے مرتد ہوجائے پھر کافر ہی مرجائے تو ان لوگوں کے تمام اعمال دنیا و آخرت میں برباد ہوگئے اور وہ دوزخ والے ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔

*****

ایماں پہ ربِّ رحمت، دیدے تو استِقامت دیتا ہوں واسِطہ میں تجھ کو تِرے نبی کا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

نہ جانے ہمارا خاتِمہ کیسا ہو!

حدیثِ پاک میں ہے: اولادِ آدم مختلف طبقات پر پیدا کی گئی*ان میں  سے بعض مومن پیدا ہوئے حالت ِایمان پر زندہ رہے اور مومن ہی مریں  گے*بعض کافر پیدا ہوئے حالت ِ کفر پر زندہ رہے اور کافر ہی مریں  گے*جبکہ بعض مومن پیدا ہوئے