Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Quran Se Mohabbat

اے عاشقانِ رَسول! آپ نے دىکھا کہ قرآنِ کرىم پڑھنے پڑھانے کے کتنے فضائل ہىں۔ اِس کے عِلاوہ قرآنِ کرىم پڑھنے پڑھانے کے فضائل پر مشتمل اور بھی بہت سی رِوایات ہیں۔

قرآنِ کریم پڑھنا اور پڑھانا ضَروری ہے

امیرِ اہلسنّت نے مزید فرمایا: قرآنِ کریم پڑھنے پڑھانے کی ضَرورت بھى بہت ہے کہ نماز مىں بھى قرآن پڑھا جاتا ہے اور اگر کوئی نماز میں بالکل ہى قرآنِ پاک نہ پڑھے تو نماز ہى نہ ہو گى۔ نماز میں کم از کم ایک آیت پڑھنا فرض ہے اور سورۂ فاتحہ اور اس کے ساتھ اىک چھوٹی سورت يا ایک آیت جو کم از کم تىن چھوٹى آىات کے برابر ہو اتنا حِصَّۂ قرآن پڑھنا نماز مىں واجب ہے۔ اگر کوئی قرآنِ کرىم پڑھنا نہىں سیکھتا تو پھر اُس کے ىہ فرض و واجب کىسے ادا ہوں گے؟ دیکھیے! ہم مختلف دُنیوی کورسز کرتے ہىں جن کا نفع صِرف دُنىا کى حَد تک ہے لىکن افسوس ! ہم قرآن کورس نہىں کرتے اور قرآنِ پاک پڑھنا نہىں سىکھتے کہ جس کا نفع دُنىا کے ساتھ ساتھ آخرت اور قبر مىں بھى ہے اور ىہ قرآنِ کرىم ہمیں جَنَّت مىں لے جانے والا اور ہماری شَفاعت فرمانے والا ہے۔ ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ قرآنِ کریم سیکھنے کے بارے مىں خود کو غیرت دِلائے اور دوسروں میں بھى اِس کا اِحساس پىدا کرے۔([1])

مدرسۃُ المدینہ بالِغان کا تعارف اور تَرغیب

امیرِ اہلسنّت فرماتے ہیں: مدرسۃُ المدىنہ بالِغان دعوتِ اسلامى کے 12 دِینی کاموں میں سے اىک دِینی کام ہے اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ! ہزارہا ہزار مدرسۃُ المدىنہ بالِغان قائم ہىں جہاں بالکل مُفت قرآنِ کرىم سکھاىا جاتا ہے۔مدرسۃُ المدىنہ بالِغان 45 مِنَٹ کا ہوتا ہے اور عموما ًعشا کی


 

 



[1]...ملفوظاتِ امیر اہلسنّت، بازو پر ٹیٹو بنانا کیسا، قسط:25، جلد:1، صفحہ:515۔