Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

کہ مسلمان اپنے کام باہمی مشورے سے کرتے ہیں، اس مناسبت سے اس مبارک سورت کا نام سُورۂ شُوریٰ رکھا گیا۔سُورۂ شُوریٰ کی آیت نمبر 7 میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:

وَ كَذٰلِكَ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ قُرْاٰنًا عَرَبِیًّا لِّتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَ مَنْ حَوْلَهَا وَ تُنْذِرَ یَوْمَ الْجَمْعِ لَا رَیْبَ فِیْهِؕ-فَرِیْقٌ فِی الْجَنَّةِ وَ فَرِیْقٌ فِی السَّعِیْرِ(۷) (پارہ:25 ، سورۂ شوریٰ :7)

ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور یونہی ہم نے تمہاری طرف عربی قرآن کی وحی بھیجی تا کہ تم مرکزی شہر اور اس کے ارد گرد رہنے والوں  کو ڈرسناؤ اور تم جمع ہونے کے دن سے ڈراؤ جس میں  کچھ شک نہیں ۔ ایک گروہ جنت میں  ہے اور ایک گروہ دوزخ میں۔

 تفسیر صراط الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت ہے:یعنی اے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم!ہم نے آپ کی طرف عربی قرآن کی وحی بھیجی تا کہ آپ (بطورِ خاص)مرکزی شہر مکہ مکرمہ اور اس کے ارد گرد رہنے والوں کو ڈرسنائیں اور انہیں قیامت کے دن سے ڈرائیں جس میں اللہ پاک اَوّلین و آخرین اور سب آسمان و زمین والوں کو جمع فرمائے گا اور اس میں کچھ شک نہیں ، اس دن جمع ہونے کے بعد پھر سب اس طرح علیحدہ علیحدہ ہوں گے کہ ان میں سے ایک گروہ جنت میں جائے گا اور ایک گروہ دوزخ میں داخل ہو جائے گا۔([1])

قرآنِ کریم ڈر سُنانے کے لئے نازِل کیا گیا

پیارے اسلامی بھائیو!غور فرمائیے!اس آیتِ کریمہ میں واضِح طَور پر فرما دیا گیا کہ اے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم!ہم نے آپ کی طرف قرآنِ کریم نازِل فرمایا، جو


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ،پارہ:25 ،سورۂ شوریٰ ،زیرِ آیت :7 ،جلد:9 ،صفحہ:33۔