Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

فرمائی، اس میں بھی آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے لوگوں کو خوفِ خُدا ہی کا دَرْس دیا۔

پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جہنّم سے ڈرایا

مسلم شریف کی روایت ہے، حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:(اسلام کے ابتدائی دور میں) جب یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی:

وَ اَنْذِرْ عَشِیْرَتَكَ الْاَقْرَبِیْنَۙ(۲۱۴) (پارہ:19 ،سورۂ شعراء:214)

ترجمہ کَنْزُ الایمان:اور اے محبوب اپنے قریب تر رشتہ داروں کو ڈراؤ۔

تو اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے قریش کو ایک جگہ جمع کیا،جب سب جمع ہو گئے تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ہر ہر قبیلے کو علیحدہ علیحدہ مخاطب کر کے فرمایا:ابے بنو کعب! خود کو جہنّم سے بچاؤ! اے بنو مُرَّہ! خُود کو جہنّم سے بچاؤ! اے بنو عبدِ شمس! خُود کو جہنّم سے بچاؤ!اے بنو عبدِ مُناف!خُود کو جہنّم سے بچاؤ!اے بنو ہاشِم!خود کو جہنّم سے بچاؤ!اے بنو عبد المطلب!خُود کو جہنّم سے بچاؤ! بے شک (اگرتم نے ایمان قبول نہ کیا تو) میں اللہ پاک کے مقابل تمہارے لئے کسی چیز کا مالک نہیں ہوں ۔([1])

یہ تھی پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ابتدائی نیکی کی دعوت ...!! ذرا غور فرمائیے! پیارے آقا، رسولِ خدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کُفّار کو نیکی کی دعوت دی اور کیا فرمایا: خود کو جہنّم سے بچاؤ...!! ابتدا ہی میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے دِلوں میں خوفِ خُدا ڈالا اور یہی خوفِ خُدا تھا، جو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے لوگوں کے


 

 



[1]...مسلم ،کتاب الایمان،باب فی قولہ تعالیٰ :و انذر عشیرتک…الخ،صفحہ:100 ،حدیث:204ملتقطًا۔