Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

اے عاشقانِ رسول! یہ ہے یومُ الْجَمْع(جمع ہونے کا دِن)،قرآنِ کریم اس دِن کا ڈر دِلوں میں بڑھانے کے لئے نازِل ہوا،یہی وہ خوف ، وہ ڈر ہے جس کی آج ہمارے معاشرے کو، معاشرے کے ایک ایک فرد کو بہت ضرورت ہے۔ کاش! ہمیں صحیح معنوں میں اس دِن کا ڈر نصیب ہو جائے۔

خوفِ قیامت کے فضائل

(1):رسُول اکرم ،نُورِ مُجَسَّمصَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا:قیامت کے دن سب آنکھیں رونے والی ہوں گی مگر تین آنکھیں نہیں روئیں گی، ان میں سے ایک وہ آنکھ بھی شُمار فرمائی جو اللہ پاک کے خوف سے روئےہو گی۔([1])(2):حضرت انس رَضِیَ اللہُ عنہ  سے روایت ہےایک مرتبہ اللہ پاک کے آخری نبی،رسول ہاشمیصَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّمنے یہ آیت تلاوت فرمائی:

وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ (پارہ:28،سورۂ تحریم:6)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔

پھر ارشاد فرمایا:جہنم کی آگ ہزار برس تک بھڑکائی گئی تو سُرخ ہو گئی، پھر ہزار برس تک بھڑکائی گئی تو سفید ہو گئی، پھر ہزار برس تک بھڑکائی گئی تو سیا ہ ہو گئی، اب نری سیاہ ہے،یہ کبھی نہیں بجھے گی، یہ سن کر ایک حبشی رونے لگا، حضرت جبریل علیہ السّلام تشریف لائے اور پوچھا یہ کون ہے؟ اللہ پاک  کے آخری نبی، محمدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے


 

 



[1]... کنز العمال، کتاب المواعظ،جلد:15،صفحہ:356، حدیث: 43350۔