Book Name:Rah e Ibadat Ki Rukawatein

ترجمہ کنزُ العِرفان: آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان میں ہے سب کا ربّ (وہی ہے) تو اسی کی عبادت کرو اوراس کی عبادت پر ڈٹ جاؤ، کیا تم اللہ کا کوئی ہم نام جانتے ہو؟

پیارے اسلامی بھائیو! الحمدُ للہ!رَمضانُ المبارَک کی بابرکت، پُر نور، پُر بہار گھڑیاں ہیں، رَحمتوں کی چھماچھم برسات ہے، لمحہ لمحہ بابرکت ہے، خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو ظاہری و باطنی آداب کے ساتھ روزے رکھ کر، خوش دِلی کے ساتھ 20رکعتیں تَراویح پڑھ کر، سحر وافطار کی برکتیں لُوٹ کر رَمضانُ المبارَک کی بہاریں حاصِل کر رہے ہیں اور انتہائی محروم اور بَدقسمت ہیں وہ لوگ جو ان مُبارَک گھڑیوں میں بھی نیکیوں سے محروم ہیں، روزے نہیں رکھتے، تراویح نہیں پڑھتے یا پڑھتے بھی ہیں تو پوری نہیں پڑھتے، بخشش و مغفرت اور رحمت کے اس عظیم ُالشّان مہینے میں بھی اللہ پاک اور رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی رضا والے کام کرنے سے دور ہیں۔ دو جہاں کے سُلطان، شہنشاہِ کون ومکان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: میری اُمَّت ذَلیل ورُسوا نہ ہو گی جب تک وہ ماہِ رمضان کا حق ادا کرتی رہے گی۔ عرض کی گئی: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! رمضان کے حق کو ضائع کرنے میں ان کا ذلیل ورُسْوا ہونا کیا ہے؟ فرمایا: اس ماہ میں ان کا حرام کام کرنا۔ مزید فرمایا: تم ماہِ رمضان کے معاملے میں ڈرو کیونکہ جس طرح اس ماہ میں نیکیاں بڑھا دِی جاتی ہیں، اسی طرح گُنَاہوں کا بھی مُعَامَلہ ہے۔([1])

اللہ پاک ہم سب کو ماہِ رمضان *اچھے انداز میں *رضائے الٰہی والے کام کرتے ہوئے *لمحے لمحے کی قدر کرتے ہوئے *نیکیوں میں *عِبادتوں میں *ذِکْر وفِکْر میں


 

 



[1]...معجم صغیر،با ب العین، باب من اسمہ عبدالملک، صفحہ:499، حدیث:697 ملتقطًا۔