Book Name:Aarzi Thikana

اللہ! اللہ! ہمارا حال کیا ہے...!! بالکل وہی جیسا حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے فرمایا، زندگی 100 سال سے بھی کم بلکہ اب تو اَوْسطاً 60 سال ہوتی ہے مگر انداز ایسے کہ جیسے ہمیشہ یہیں رہنا ہے۔

آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں                                              سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں

بیان کا خلاصہ

خیر! خلاصۂ کلام یہ کہ دُنیا ہمارا عارضی ٹھکانا ہے، ہم یہاں مُسَافِر کی طرح ہیں، جلد ہی اس جہانِ فانِی کو چھوڑ کر اگلے جہان کی طرف کُوچ ہونی ہے، اس لئے ہمیں چاہئے کہ یہ مختصر سِی زندگی(Short Life) اچھے انداز میں، نیکیاں کرتے ہوئے، دوسروں کے ساتھ بھلائیاں کرتے ہوئے بہترین طریقے سے گزار لیں۔ لڑائی جھگڑے، مارا ماری، حرص لالچ وغیرہ ان میں کچھ نہیں رکھا، گاڑی بنگلہ مکان، بینک بیلنس، بڑے بڑے میڈل، اعلیٰ کارکردگی(High Performance) کے اعزازات سب دھرے کے دھرے رہ جائیں گے اور ہم یہاں سے چل بسیں گے۔ اس لئے

ایسے رہا کرو کہ کریں لوگ آرزو

ایسا چلن چلو کہ زمانہ مثال دے

اللہ پاک ہمیں پاکیزہ زِندگی گزارنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بہت پیاری دُعا کی ہے، آئیے! مِل کر مانگتے ہیں:

واسطہ پیارے کا ایسا ہو کہ جو سُنّی مرے

یوں نہ فرمائیں ترے شاہِد کہ وہ فاجِر گیا