Book Name:Aarzi Thikana

سپہ سالار  کی اکڑ نکل گئی

ایک نہایت ظالم حکمران(Tyrant Ruler) ہو اہے: حجاج بن یُوسُف۔ اس کی فوج(Army) کا ایک سپہ سالار(Commander) تھا، جس کا نام تھا: مُہَلِّب ۔ ایک دِن مُہَلِّب ریشمی کپڑے پہنے، اکڑ کر تکبُّر سے چَل رہا تھا، حضرت مُطَرِّفْ بِنْ عبد اللہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اسے یُوں تکبُّر کی چال چلتے دیکھا تو دِل میں نیکی کی دعوت کا جذبہ بیدار ہوا، چنانچہ آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مُہَلِّب کے قریب تشریف لائے اور فرمایا: اے بندۂ خُدا! چلنے کا یہ انداز اللہ پاک کے ناپسندیدہ لوگوں کا اور رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دُشمنوں کا ہے۔

مُہَلِّب بھلا فوج کا سپہ سالار تھا، عہدے اور منصب کا نشہ اس کے سَر پر جادُو کی طرح سُوار تھا، جب اس نے دیکھا کہ ایک شخص اسے نصیحت کر رہا ہے تو تَیْوَر چڑھا کر بولا: جانتے ہو میں کون ہوں؟ حضرت مُطَرِّفْ بِنْ عبد اللہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بھی ماشَآءَ اللہُ زِندہ دِل تھے، آپ نے نرمی سے ارشاد فرمایا: ہاں! جانتا ہوں تم کون ہو؛ اَوَّلُکَ نُطْفَۃٌ مَذِرَۃٌ تم پہلے ایک ناپاک نطفہ تھے وَ آخِرُکَ جِیْفَۃٌ قَذِرَۃٌ انتہا میں تم ایک گندے مردار ہو جاؤ گے وَاَنْتَ تَحْمِلُ الْعَذِرَۃَ اور (ان دونوں حالتوں کے درمیان) تم پیٹ میں گندگی اُٹھائے ہوئے ہو۔ یہ سُن کر مُہَلِّب کی عقل ٹھکانے آگئی، اُس نے تکبر والی چال چھوڑی اور آگے روانہ ہو گیا۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہی اَصْل حقیقت ہے، ہم ابتداء میں کچھ نہیں تھے، انتہا میں لاش ہو کر مٹی میں مِل جائیں گے۔ اس کے درمیان کا جو عرصہ ہے یعنی یہ ہماری زندگی، ہمیں چاہئے کہ اس زندگی کو اچھے انداز میں گزاریں *اکڑنا *اترانا *تکبُّر کرنا *بڑے


 

 



[1]...الباب فی علوم الکتاب، پارہ:29، المعارج، زیر آیت:39، جلد:19، صفحہ:375 خلاصۃً۔