Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam

اللہ پاک کے حُضُور حاضِری کا تَصَوُّر

سُبْحٰنَ اللہ! کیا پیارا اِنْعام ہے۔ ہمیں بھی یہ وَصْف اپنانا چاہئے۔ ویسے ہم بزرگوں کے خوفِ خُدا کی کیفیات کو دیکھیں تو ان کی تو کیا ہی شان ہے...!! *ان پر تو خوفِ خُدا کے سبب کپکپی طاری رہتی تھی *انہیں دیکھنے والوں کو لگتا تھا کہ جیسے ابھی میدانِ محشر سے ہو کر واپس آ رہے ہیں *ہر وقت ڈرے، سہمے رہتے تھے *خوفِ خُدا کے سبب روتے تھے *ان کے آنسوؤں سے داڑھی تَر ہو جاتی تھی *رُخساروں پر آنسوؤں سے لکیریں پڑ جاتی تھیں *بےہوش ہو جایا کرتے تھے۔ یہ بہت اعلیٰ درجے کی کیفیات ہیں، اللہ پاک ہمیں ان نیک لوگوں کا صدقہ نصیب فرمائے۔ کم از کم اتنا خوفِ خُدا تو ہر مسلمان کے اندر ہونا چاہئے کہ جب ہمارے دِل میں گُنَاہ کا خیال آئے، شیطان ہمیں گُنَاہ کی دعوت دے تو ہمیں اللہ پاک کے حُضُور کھڑے ہونا یاد آجائے، تَصَوُّر بندھ جائے کہ وہ قیامت کا ہولناک دِن...!! *جب سُورج آگ برسا رہا ہو گا *زمین تانبے کی ہو گی *دہک رہی ہو گی *لوگ اپنے ہی پسینے میں ڈبکیاں لے رہے ہوں گے*اگلے پچھلے سب حاضِر ہوں گے*سامنا قہر کا ہو گا، رَبِّ کریم اس دِن ایسا غضب فرمائے گا کہ ایسا غضب اس نے پہلے کبھی نہ فرمایا، ایسے ہولناک مرحلے پر مجھے میرا نام لے کر پُکارا جائے گا: اے فُلاں بن فُلاں! رَبّ کے حُضُور حاضِر ہو...!!

اس وقت ہم ڈریں گے، جھجکیں گے، شرم سے مُنہ چھپائیں گے مگر آہ! اس دِن چھپنے کی جگہ کہاں ہو گی...!! فرشتے کھینچ کر رَبّ کے حُضُور حاضِر کر دیں گے۔ پِھر ہم سے ہمارے اعمال کا حِسَاب لیا جائے گا۔ پوچھا جائے گا: اے فُلاں! *کیا تجھے زندگی نہیں بخشی