Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

کبھی بھی مسلمانوں کی قبریں نہ تھیں، جو راستہ نیا بنا ہو اُس پرنہ چلیں۔فتاوٰی شامی میں ہے : (قبرستان میں قبریں مٹا کر) جو نیا راستہ نکالا گیا ہو اُس پرچلنا حرام ہے * بلکہ نئے راستے کا صرف گمان(یعنی شک) ہو تب بھی اُس پر چلنا ناجائز و گناہ ہے * کئی مزاراتِ اولیا پر دیکھا گیا ہے کہ زائرین کی سہولت کی خاطر مسلمانوں کی قبریں مِسمار (یعنی توڑ پھوڑ) کر کے فرش بنادیاجاتا ہے،ایسے فرش پر لیٹنا، چلنا، کھڑا ہونا ، تِلاوت اور ذِکر و اَذکار کے لئے بیٹھنا وغیرہ حرام ہے، جہاں ایسی صورتِ حال ہووہاں دُور ہی سے فاتحہ پڑھ لیجئے * قَبْر کے اوپر اگربتی نہ جلائی جائے اس میں سُوئے ادب (یعنی بے ادبی) اور بد فالی ہے، ہاں اگر (حاضرین کو) خوشبو (پہنچانے) کے لئے (لگانا چاہیں تو) قَبْر کے پاس خالی جگہ ہو وہاں لگائیں کہ خوشبو پہنچانا محبوب (یعنی پسندیدہ) ہے قبروں کی زیارت کے لئے یہ 4 دن بہتر ہیں: پیر، جمعرات، جمعہ ، ہفتہ۔  جمعہ کے دن نمازِ فجر کے بعدزیارتِ قبور افضل ہے۔([1])

مختلف سنتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃالمدینہ کی کتاب بہارشریعت جلد:3، حصہ:16، اور شیخ طریقت، امیرِ اہلسنت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتْہُمُ الْعَالِیَہْ کا91صفحات کا رسالہ550سنتیں اور آداب خرید فرمائیے اور پڑھئے، سنتیں سیکھنے کا ایک بہترین ذریعہ دعوتِ اسلامی کے مدنی قافلوں میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سنتوں بھراسفر بھی ہے۔

اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔ 



[1]...550سنتیں اور آداب، صفحہ:87تا90ملتقطاً۔