Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

ہے کہ نبی غیب داں ، رحمَتِ عالمیاں صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا:اس ذات کی قسم! جس کے قبضے میں میری جان ہے! جب مردے کو قبر میں رکھا جاتا ہے تو وہ واپس جانے والوں کے جوتوں کی آواز سنتا ہے،اگر مومن ہو تو نماز اس کے سر کی جانب،زکوٰۃ دائیں،روزہ بائیں اور دیگر بھلائیاں ، نیکیاں اور لوگوں کے ساتھ حُسنِ سُلوک اس کے قدموں کی جانب  آجاتے ہیں، سر کی طرف سے عذاب آئے تو نماز کہتی ہے: یہاں تیرے لیے کوئی راہ نہیں۔ دائیں (Right) سے آئے تو زکوٰۃ کہتی ہے : میری جانب سے بھی تجھے راستہ نہیں ملے گا۔ بائیں (Left) سے آئے تو روزہ کہتا ہے: میں تجھے یہاں سے داخل نہیں ہونے دوں گا۔ پھر عذاب قدموں کی جانب سے آتا ہے تو بھلائیاں ، نیکیاں اور لوگوں کے ساتھ حُسنِ سُلُوک کہتے ہیں : یہاں سے بھی تجھے کوئی راستہ نہیں ملنے والا۔([1])

صبر ایک جانِب کھڑا رہتاہے

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ روایت کرتے ہیں کہ آدمی کی قبر میں عذاب آتا ہے پس جب وہ سر کی جانب سے آتا ہے تو تلاوتِ قرآن اسے دور بھگا دیتی ہے۔ جب ہاتھوں کی طرف سے آتا ہے تو صدقہ روک لیتا ہے اور جب قدموں کی طرف سے آتا ہے تو اس کا مسجد کى طرف چلنا عذاب کو بھگادىتا ہے اور صبر ایک کنارے پر موجود ہوتا ہے اور کہتا ہے : اگر میں کہیں سے عذاب کے آگے بڑھنے کی جگہ دیکھوں گا تو سامنےآجاؤں گا۔([2])

پیارے اسلامی بھائیو!  یہ کُل9 کام ہیں: (1):عقیدہ درست رکھنا (2):سُوالاتِ قبر کی دہرائی کرتے رہنا (3):کثرت سے تلاوت کرنا (4):راہِ خُدا میں خرچ کرنا (5):نمازوں کی


 

 



[1]... معجمِ اوسط،جلد:2 ،صفحہ:92 ،حدیث:2630۔

[2]... معجمِ اوسط،جلد:6 ،صفحہ:470 ،حدیث:9438۔