Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

صحابہ بچوں کو سوالاتِ قبر سکھایا کرتے

حضرت راشد بن سعد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہسے مروی ہے کہ مُعَلِّمِ کائنات ، شاہِ موجودات صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نےفرماىا :اپنی دلیل سیکھو! کیونکہ تم سے پوچھا جائے گا۔ اس فرمان کا ایسا اثر ہوا کہ انصار  مىں سے جب کسى کى موت قرىب آتى تو وہ اسے نکىرىن کے سوالوں کے جوابات سکھاتے اور بچہ جب عقل مند ہو جاتا تو اسے بھى  کہتے کہ جب تم سے پوچھا جائے : تمہارا رب کون ہے؟ تو کہنا : میرا ربّ اللہ پاک ہے۔ جب پوچھا جائے : تمہارا دین کیا ہے؟ تو کہنا : میرا دین اسلام ہے اور جب یہ سوال ہو کہ تمہارے نبی کون ہیں؟ تو کہنا : میرے نبی مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّمہیں۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں چاہیئے کہ وقتاً فوقتاً یہ سوالاتِ قبر اور ان کے جوابات دہراتے رہیں اور اپنے بچوں کو بھی یہ سوال جواب یاد کروائیں۔

مجھ سے یہ سوال پوچھتے ہو حالانکہ...!!

حضرت حَوْثَرہ بن محمدمِنْقَرِى رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتےہیں:میں نےحضرت ىزىد بن ہارون رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو خواب میں دیکھا تو وہ کہہ رہے تھے : منکر نکیر میرے پاس آئے اور مجھے بٹھا کر پوچھا : تمہارا رب کون ہے؟ تمہارا دین کیا ہے ؟اور تمہارے نبی کون ہیں؟ میں نے اپنی سفید داڑھی سے مٹی جھاڑتے ہوئے کہا : مجھ جیسے سے یہ پوچھا جا رہا ہے ، میں یزید بن ہارون ہوں اور میں دنیا میں لوگوں کو 60سال تک ان سوالوں کے جواب سکھاتا رہا ہوں۔ اىک فرشتے نے کہا :


 

 



[1]... تفسیر درِّ منثور ، پارہ:13 ،سورۂ ابراہیم ،زیرِ آیت:27، جلد:5 ،صفحہ:38۔