Book Name:Shab e Meraj Deedar e Ilahi

یعنی سرکارِ دو عالم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جو دیکھا، آپ کے دِل مبارک نے بھی اس کی تصدیق کی، مطلب یہ ہے کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنے رَبِّ کریم کو سَر کی آنکھوں سے دیکھا، دِل سے پہچانا اور اس پہچاننے میں آپ کو بالکل بھی شک نہ ہوا۔([1])

اَفَتُمٰرُوْنَهٗ عَلٰى مَا یَرٰى(۱۲)   (پارہ:27، النجم:12)

ترجمہ کنزُ العِرفان: تو کیا تم ان سے ان کے دیکھے ہوئے پر جھگڑتے ہو۔

یہ مکہ مکرمہ کے غیر مسلموں سے خطاب ہے، چونکہ اَہْلِ مکہ نے واقعۂ معراج کا انکار کیا تھا، چنانچہ ان سے فرمایا گیا: اے اَہْلِ مکہ! اے مشرکین...!! ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جو کچھ دیکھا، تم اس کے بارے میں ان سے جھگڑا کرتے ہو...!! ([2])سُن لو!

وَ لَقَدْ رَاٰهُ نَزْلَةً اُخْرٰىۙ(۱۳)   (پارہ:27، النجم:13)

ترجمہ کنزُ العِرفان: اور انہوں نے تو وہ جلوہ دو بار دیکھا۔

یعنی رسولِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے وہ جلوہ صِرْف ایک بار نہیں بلکہ بار بار دیکھا ہے۔([3])

اَہْلِ مکہ کے سُوالوں کے جوابات

پیارے اسلامی بھائیو! یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جب پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سفرِ معراج سے واپس تشریف لائے تو اَہْلِ مکہ نے اس واقعہ کی پُرزور مُخالِفت کی۔ اپنے طَور پر پُوری طرح سے اس کی چھان بین کی، آسمان، سِدْرَۃُ الْمُنْتَہیٰ ، عرش و


 

 



[1]...صراط الجنان، پارہ:27، سورۂ نجم، زیر آیت:11،  جلد:9، صفحہ:553۔

[2]...صراط الجنان، پارہ:27، سورۂ نجم، زیر آیت:12-13، جلد:9، صفحہ:555خلاصۃً۔

[3]...صراط الجنان، پارہ:27، سورۂ نجم، زیر آیت:12-13، جلد:9، صفحہ:555۔