Book Name:Khaja Huzoor Ki Nirali Shanain

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے بیان کی ابتدا میں پارہ: 25،سورۂ جاثیہ کی آیت: 21 سننے کی سعادت حاصِل کی، آئیے! اس آیتِ کریمہ کی روشنی میں حُضُور خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شان و عظمت سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں:

آیتِ کریمہ کی مختصر وضاحت

اللہ پاک نے فرمایا:

اَمْ حَسِبَ (پارہ:25، الجاثیہ:21)

ترجمہ کنزُ العِرفان:کیا وہ یہ سمجھتے ہیں

کون سمجھتے ہیں؟

الَّذِیْنَ اجْتَرَحُوا السَّیِّاٰت (پارہ:25، الجاثیہ:21)

ترجمہ کنزُ العِرفان:جن لوگوں نے برائیوں کا ارتکاب کیا۔

یعنی وہ لوگ جنہوں نے کفر کا رستہ اختیارکیایا جن کی زندگی گُنَاہوں میں گزرتی ہے،([1]) کیا اُنہوں نے یہ سمجھ لیا۔ کیاسمجھ لیا؟ فرمایا:

اَنْ نَّجْعَلَهُمْ (پارہ:25، الجاثیہ:21)

ترجمہ: یہ کہ ہم کردیں گے اُنہیں۔

کیا کر دَیں گے؟ کیا بنا دیں گے؟

كَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِۙ- (پارہ:25، الجاثیہ:21)

ترجمہ:ان لوگوں جیسا جو ایمان لائے اور انہوں نے عمل کئے اچھے۔

یعنی ایک طرف ہے:غیر مسلم ۔ دوسری طرف ہے: مسلمان۔ ایک طرف ہے گنہگار۔ دوسری طرف ہے: نیک بندہ، مثال کے طَور پر *ایک طرف ہیں وہ خواجہ غریبِ


 

 



[1]...تفسیر جلالین مع حاشیہ صاوی، پارہ:25، الجاثیہ، زیر آیت:21، جز الخامس،جلد:3،  صفحہ:270۔