Book Name:Quran Aur Siddiq e Akbar Ki Shan

لوگوں کو ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے: ([1])

اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّ الَّذِیْنَ هُمْ مُّحْسِنُوْنَ۠(۱۲۸) (پارہ:14، النحل:128)

ترجمہ کنزُ العِرفان:بے شک اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو ڈرتے ہیں اور وہ جو نیکیاں کرنے والے ہیں۔

معلوم ہوا؛ جو بھی تقویٰ والا ہے، نیک ہے، اسے اللہ پاک کا خصوصی ساتھ ملتا ہوتاہے اور جیسا ساتھ غارِ ثور میں صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کو مِلا، ایسا ساتھ کسی نبی عَلَیْہِ السَّلام کے کسی بھی صحابی کو نہ مل سکا، اس سے ثابِت ہو گیا کہ جیسے متقی اور جیسے نیکوکار حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ ہیں،ایسامتقی، ایسا نیکوکار کسی اُمّت میں کوئی نہیں ہو سکا ہے۔

خُدائے پاک کی رحمت سے انسانوں میں ہر اِک سے

فزُوں  تَر  بعد  از  کُل  انبیا  صِدِّیقِ  اکبر  ہیں([2])

وضاحت: اللہ پاک کی رحمت سے حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ نبیوں کے بعد تمام انسانوں سے اَفْضَل و اعلیٰ ہیں۔

 (4):صِدِّیقِ اکبر پر سکینہ نازِل ہوا

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کی چوتھی خصوصی  شان بیان ہوئی:

فَاَنْزَلَ اللّٰهُ سَكِیْنَتَهٗ عَلَیْهِ (پارہ:10، التوبہ:40)

ترجمہ کنزُ العِرفان:تو اللہ نے اُس پر اپنی تسکین نازل فرمائی۔

یہ بھی حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کی اُونچی شان ہے۔ اللہ پاک نے آپ پر سکینہ


 

 



[1]...تفسیر کبیر، پارہ:10، سورۂ توبہ، زیر آیت:40، جلد:16، صفحہ:67 خلاصۃً۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:566۔