Book Name:Insan Aur Ahliyat e Khilafat

سی صفات (Qualities) ہیں، جو ہم اپنے اندر پیدا کر لیں تو ہم اپنے اس اَصْل منصب یعنی منصبِ خِلافت کے اَہْل بن سکتے ہیں؟ اس تعلق سے آج ہم کچھ باتیں سیکھنے کی سعادت حاصِل کریں گے۔ اللہ پاک ہم سب کو قرآن و سُنّت کی کامِل پیروی کرنے کی توفیق نصیب فرمائے اور ہمیں اپنے اس اَصْل منصب کا اَہْل بن کر اپنی زندگی کا حقیقی مقصد (Real Purpose) پُورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔

انسان کے دو مختلف پہلو

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے جب فرشتوں کے سامنے اس بات کا ذِکْر فرمایا کہ میں زمین میں خلیفہ (یعنی اپنا نائِب) بنانے والا ہوں، پِھر اس کے بعد کیا ہوا؟ قرآن پاک میں ہے:

قَالُوْۤا اَتَجْعَلُ فِیْهَا مَنْ یُّفْسِدُ فِیْهَا وَ یَسْفِكُ الدِّمَآءَۚ-وَ نَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَ نُقَدِّسُ لَكَؕ-قَالَ اِنِّیْۤ اَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ(۳۰)  (پارہ:1، البقرۃ:30)

ترجمہ کنزُ العِرفان:تو انہوں نے عرض کیا: کیا تو زمین میں اسے نائب بنائے گا جو اس میں فساد پھیلائے گا اور خون بہائے گا حالانکہ ہم تیری حمد کرتے ہوئے تیری تسبیح کرتے ہیں اور تیری پاکی بیان کرتے ہیں۔ فرمایا: بیشک میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔

یہاں غور فرمائیے! فِرشتوں نے اللہ پاک سے حکمت پوچھی کہ آخِر اِنسان کو خلیفہ بنانے میں حکمت کیا ہے؟ اس حکمت پوچھنے میں فِرشتوں نے انسان کی کچھ باتوں کا ذِکْر کیا کہ انسان زمین میں فساد پھیلائے گا، خون بہائے گا۔

آج ہم دیکھتے ہیں کہ بالکل ایسا ہی ہے، فِرشتے اپنی اس بات میں بالکل بھی غلط نہیں تھے، انسان فساد پھیلاتے ہیں، خون بھی بہاتے ہیں، بھائی بھائی کا گریبان پکڑتا ہے، چچا تایا