Book Name:Insan Aur Ahliyat e Khilafat

کرنے کی عادَت بنا لیں *اللہ پاک کا نامِ شریف سَتَّار ہے، ہم بھی لوگوں کے عیب چھپانے والے بن جائیں *اللہ پاک کا نامِ بَابَرَکت اَلسَّلَام ہے، ہم بھی سلامتیاں بانٹنے والے بن جائیں، غرض کہ ہم اللہ پاک کے بابرکت ناموں کو پڑھیں، انہیں سمجھیں اور عُلَمائے کِرام کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق ان ناموں کا فیضان اپنی سیرت و کردار میں جاری کرنے کی کوشش کریں۔ اس کی بَرَکت سے بھی اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہم منصبِ خِلافت کے اَہْل بن سکتے ہیں۔

(4):فقر اختیار کیجئے!

چوتھی اور آخری چیز جو ہم اپنا کر منصبِ خِلافت کا اَہْل بن سکتے ہیں، وہ ہے: فقر۔ شیخ اِبْنِ عربی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے ولیُّ اللہ ہیں، آپ نے اس آیتِ کریمہ (آیتِ خِلافت جس میں حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلامکی خِلافت کا بیان ہے، اس آیت) کی تفسیر میں پُوری کتاب لکھی ہے، اس میں آپ نے ان باتوں کو بیان کیا ہے، جنہیں اپنا کر انسان منصبِ خِلافت کا حق دار بنتا ہے، آپ فرماتے ہیں: منصبِ خِلافت کا حقدار بننے کے لئے ضَروری ہے کہ آدمی فقر کا رستہ اپنا لے۔([1])

فقر کسے کہتے ہیں...؟

فَقْر صُوفیائے کِرام کی ایک اِصْطلاح ہے، اس کا معنی ہوتا ہے: مَا سِوَ ا اللہ (یعنی اللہ پاک کے عِلاوہ ہرچیز) سے بےنیاز ہو جانا۔

یہ بہت ہی اَہَم وَصْف ہے، یہ بات ہمیشہ یاد رکھئے! کہ حِرْص اور لالچ انتہائی بُری بیماریاں ہیں، انسان کی اعلیٰ صَلاحیات جن کی بَدولت انسان منصبِ خِلافت کا حق دار ہے،


 

 



[1]...الانسان الکامل، الانسان الکامل فی التحقیق بالفقر  والغنی، صفحہ:18 خلاصۃً۔