Book Name:Jahan Hai Teray Liya

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پیاری پیاری سیرت ہے...! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دِل میں دُنیا کی مَحبّت ہو، ایسا تو ہو ہی نہیں سکتا...! آپ محبوبِ خُدا ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ظاہِری طَور پر بھی زُہد اختیار فرماتے یعنی دُنیا اور یہاں کے مال وغیرہ پر نظر نہیں فرماتے تھے۔

خوبصُورت نظّارہ کرنے سے انکار

موسم بہار تھا، حضرت رابعہ بصریہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہا تنہائی میں تھیں، خادِمہ نے عَرْض کیا: باہَر آ کر  رنگینیِ فطرت کا نظارہ کیجئے، دیکھئے اللہ پاک نے کائنات کو کیسا حسین بنایا ہے۔ فرمایا: میرا مقصود صنعت (یعنی مخلوق) کو دیکھنا نہیں، صانِع (خالق یعنی بنانے والے) کا نظارہ کرنا ہے، تم بھی تنہائی میں آؤ اور صانِع کا مُشاہدہ کرلو! ([1]) (یعنی پوری توجہ سے اللہ پاک کے ذِکْر وفکر میں مَصْرُوف ہو جاؤ اور دِل پر اس کی تجلیات کا نظارہ کرو.!!)

سُبْحٰنَ اللہ!یہ اَہْلِ مَحبّت کی ادائیں ہیں، جن کے دِل میں اللہ پاک کی مَحبّت گھر کر جاتی ہے، وہ دُنیا کو دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے...! کاش! ہمیں بھی ایسی مَحبّت نصیب ہو جائے.!! وہ رَبّ کریم نے جس نے سب کچھ ہمارے فائدے کے لئے پیدا فرمایا، کاش! ہم اس رَبّ رحمٰن و رحیم کا شکر ادا کریں، دِل میں اس کی یاد بسائیں، اس کی مَحبّت سے سرشار ہو کر اس کے حُضُور سر جھکانے والے بن جائیں۔

اللہ پاک سے حیا کرو!

ہمارے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اِسْتَحْيُوْامِنَ اللہِ حَقَّ


 

 



[1]...تذكرة الاولياء، باب ہشتم، ذكر رابعہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہا،جز:1، صفحہ:72۔