Book Name:Jahan Hai Teray Liya

اللہ پاک کا پیارا بنانے والا عمل

حدیثِ پاک میں ہے:اِزْهَدْ فِي الدُّنْيَا يُحِبَّكَ اللَّهُ یعنی اگر تم چاہتے ہو کہ اللہ پاک تم سے محبت فرمائے تو دنیا سے بے رغبتی اختیار کرو۔([1])

اُونٹنیوں پر نظر نہ فرمائی.!

ایک مرتبہ ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کے ساتھ کہیں سے گزر رہے تھے، راستے میں ایک جگہ حَامِلہ اُونٹنیاں نظر آئیں، حاملہ اُونٹنی اَہْلِ عرب کے نزدیک بہت قیمتی اور پسندیدہ سمجھی جاتی تھی، جب پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ان اُونٹنیوں کے پاس سے گزرے تو اپنی نظر مُبارَک پھیر لی۔صحابۂ کرام نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! یہ ہمارا سب سے عمدہ مال ہے، آپ اس کی طرف نظر کیوں نہیں فرماتے؟ فرمایا: قَدْ نَہَی اللہُ عَنْ ذٰلِکَ یعنی اللہ پاک نے اس سے منع فرمایا ہے۔ پِھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ([2])

وَ لَا تَمُدَّنَّ عَیْنَیْكَ اِلٰى مَا مَتَّعْنَا بِهٖۤ اَزْوَاجًا مِّنْهُمْ زَهْرَةَ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا ﳔ لِنَفْتِنَهُمْ فِیْهِؕ-وَ رِزْقُ رَبِّكَ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰى(۱۳۱) (پارہ:16، طٰہٰ:131)

ترجمہ کنزُ العِرفان:اور اے سننے والے! ہم نے مخلوق کے مختلف گروہوں کو دنیا کی زندگی کی جو تر وتازگی فائدہ اٹھانے کیلئے دی ہے تاکہ ہم انہیں اس بارے میں آزمائیں تو اس کی طرف تو اپنی آنکھیں نہ پھیلا اور تیرے رب کا رزق سب سے اچھا اور سب سے زیادہ باقی رہنے والا ہے۔


 

 



[1]...ابن ماجہ، کتاب الزہد، باب الزہد فی الدنیا، صفحہ:667، حدیث:4102۔

[2]...احیا العلوم، کتاب الفقر والزہد، الشطر الثانی من الکتاب الزہد، بیان فضیلۃ الزہد، جلد:4، صفحہ:269-270۔