Book Name:Eid Youm e Khair Khuwahi Hai
پیارے اسلامی بھائیو ! غور تو فرمائیے ! عیدُ الفطر کا دِن کس قدر اَہَم ترین دِن ہے ، اس دِن اللہ رَبُّ العزّت کی رحمت نہایت جوش پر ہوتی ہے ، دربارِ خداوندی سے کوئی سائِل مایُوس نہیں لوٹایا جاتا ، کاش ! اس مبارَک دِن کے صدقے رحمتِ اِلٰہی کا ایک چھینٹا ہم گنہگاروں کو بھی نصیب ہو جائے ، یقین مانیئے ! پِھر تو واقعی حقیقی عید ہو جائے۔
میں رحمت ، مغفرت ، دوزخ سے آزادی کا سائِل ہوں
مہِ رمضان کے صدقے میں فرما دے کرم مولیٰ
بنا دے مجھ کو مُحَمَّد مصطفےٰ کا عاشِقِ صادِق
تُو دیدے سوزِ سینہ ، کر عنایت چشمِ نَم مولیٰ
نہیں درکار وہ خوشیاں ، جو غفلت کا بنیں ساماں
عطا کر اپنی اُلْفَت اپنے پیارے کا تُو غم مولیٰ ( [1] )
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت عبد الرحمٰن بن عَمْرو اَوزاعی رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : عیدُ الفطر کی چاند رات تھی ، اچانک ہمارے دروازے پر دستک ہوئی ، دیکھا تو میرا ہمسایہ کھڑا تھا ، میں نے پوچھا : کہو بھائی ! کیسے آنا ہوا ؟ اس نے کہا : کل عید ہے لیکن خرچ کے لئے کچھ نہیں ، اگر آپ کچھ مدد فرما دیں تو عزت کے ساتھ ہم عید کا دِن گزار لیں گے۔ حضرت عبد الرحمٰن رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : میں نے عید کے اخراجات کے لئے 25 دِرْہم ( یعنی چاندی کے سِکّے ) رکھے ہوئے