Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Ishq e Madina
دِل کی جانِب بولتے ہیں ( 5 ) : امیرِ اہلسنت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ کی ایک بہت ایمان افروز ادا یہ ہے کہ آپ مدینہ منورہ کے کنکروں ، پتھروں اور درختوں کو اپنے ایمان کا گواہ بناتے ہیں۔
اللہ پاک ہمیں بھی مدینہ منورہ بلکہ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی ہر ہر نسبت کا خُوب ادب کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بِجَاہِ خَاتَمِ ا لنَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! مدینہ طیبہ کی محبت عشقِ رسول اور کمالِ ایمان کی عَلامت ہے۔ اللہ پاک ہم سب کو مدینہ منورہ کی بےپناہ محبت نصیب فرمائے۔ قرآنِ مجید میں ارشاد ہوتا ہے :
وَ الَّذِیْنَ تَبَوَّؤُ الدَّارَ وَ الْاِیْمَانَ مِنْ قَبْلِهِمْ ( پارہ28 ، سورۃالحشر : 9 )
ترجمہ کنزُ العِرفان : اور وہ جنہوں نے ان ( مہاجرین ) سے پہلے اس شہر کو اور ایمان کو ٹھکانہ بنا لیا۔
اس آیت کے تحت عَلَّامہ بیضاوی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس آیت میں اللہ پاک نے مدینۂ پاک کو ” اِیْمان ( یا دارُ الْاِیْمَان ) “ فرمایا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ ایمان مدینۂ پاک ہی سے پھیلا ہے اور دوبارہ اسی کی طرف لوٹ جائے گا۔ ( [1] ) مُعْجَم ِاَوْسط کی حدیثِ پاک ہے ، میرے پیارے نبی ، آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اَلْمَدِیْنَۃُ دَارُ الْاِیْمَان مدینہ ایمان کا گھر ہے۔ ( [2] )