Book Name:Nekiyan Chupaye

البتہ مسلمان سے بدگمانی کرنے والا حرام کام میں مبتلا ہوجائے گا۔اللہ پاک ہمیں رِیا کاری ، بدگمانی اوردیگرتمام باطنی بیماریوں سے شفانصیب فرمائے۔

گناہوں کو بھی چھپائیے

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! نیکیوں کو چھپانے کی ترغیب دی گئی ہے ، جبکہ   گناہوں کو  چھپانے کاحکم  دیا گیاہے۔ نیکیوں کو تو اس لیے  چھپایا جاتا ہے تا کہ وہ تکبر و رِیاکاری  وغیرہ کے سبب ضائع نہ ہو جائیں جبکہ  گناہوں کو اس لیے چھپایا جاتا ہے کہ وہ پہلے ہی سے اللہ پاک کی ناراضی کا سبب ہوتے ہیں اور انہیں ظاہر کرنا جرأت اور بے باکی ہے لہٰذا ان کا اِظہار ہرگز  نہ کیا جائے۔فتاویٰ شامی میں ہے : اِظْهَارُ الْمَعْصِيَةِ مَعْصِيَةٌ   یعنی گناہ کا اِظہاربھی گناہ ہے۔ ( [1] )  

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے رسولِ اکرم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کویہ اِرشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میرے ہر اُمَّتی کو معاف کر دیا جائے گا سِوائے ان لوگوں کے جو گناہوں  کو ظاہرکرتے ہیں اور گناہ  ظاہر  کرنے کی یہ صورت ہے کہ  کوئی مرد رات کو کوئی  ( گناہ کا ) کام کرے ، پھر جب  صبح ہو تو اللہ پاک نے اس کا پردہ رکھ لیا ہو ، مگروہ کہے  ( یعنی کسی کو بتائے )  کہ اے فُلاں ! میں نے گزشتہ  رات اِس اِس طرح کیا ہے حالانکہ اس نے اس حال میں رات گزاری تھی کہ اس کے ربِّ کریم نے اس کا پردہ رکھا ہوا تھا اورصبح کو وہ اللہ پاک کے رکھے ہوئے پردے کو کھول  دے ۔ ( [2] )


 

 



[1]رد المحتار ،کتاب الصلاة ،مطلب اذا اَسلم المرتد ،۲/۶۵۰

[2] بخاری،کتاب الادب ، باب ستر المؤمن علی نفسهٖ ،۴/۱۱۸،حدیث:۶۰۶۹