Book Name:Nekiyan Chupaye

چالیس سال نفل روزے رکھے مگر  ...

حضرت داؤد طائی  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ مسلسل چالیس  ( 40 )  سال تک روزے رکھتے رہے مگر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے اِخلاص کایہ عالَم تھاکہ اپنے گھر والوں تک کوخبر نہ ہونے دی۔وہ اس طرح کہ کام پر جاتے ہوئےدوپہر کا کھانا ( Lunch ) ساتھ لے لیتےاور راستے میں کسی کو دے دیتے ، مغرب کے بعد گھر آکر کھانا کھا لیا کرتے۔ ( [1] )

پیارے پیارےاسلامی بھائیو ! اپنے نیک اعمال ، روزوں اورصدقہ و خیرات کو پوشیدہ رکھنے کےمتعلق حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کااِرشادہے : جب تم میں سے کسی ایک کاروزہ ہوتو وہ اپنے سر اور داڑھی میں تیل لگائے اور ہونٹوں پربھی ہاتھ پھیرے تاکہ لوگوں کو معلوم نہ ہو کہ یہ روزہ دار ہے اور جب دائیں ہاتھ سے دے تو بائیں ہاتھ کو خبر نہ ہو اور جب نماز پڑھے تو اپنے دروازے پر پَر دہ ڈال دے۔ ( [2] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                            صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد

اے عاشقانِ رسول ! آپ نے سُنا کہ جو  نیکیوں کو چھپا سکتا ہو ، اُسے چھپانا چاہئے کیونکہ پوشیدہ عمل افضل ہے بلکہ اعلانیہ عمل سےستّر  ( 70 ) گنا فضیلت رکھتاہے۔تنہائی میں چھپ کر نوافل پڑھنا لوگوں کےسامنے پڑھنے سےافضل ہے ، تنہائی میں چھپ کر  2 نوافل پڑھنے والے کےلیےجہنّم سے آزادی لکھ دی جاتی ہے۔پوشیدہ عمل اللہ پاک کے غضب کو بجھاتا ، تکبر سے بچاتا ، حُبِّ جاہ  ( اپنی عزّت پسند کرنے ) سے بچاتا ،


 

 



[1] تاریخِ  بغداد ، داود  بن نصیر ،۸/۳۴۶

[2] احیاءُ العلوم،کتاب  ذم الجاہ  والریاء ،الشطر الثانی...الخ ، بیان  ذم الریاء ،۳/۳۶۱