Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho
مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : یقیناً تمہارے سامنے ایک بہت بڑا معاملہ ہے جس کی تم طاقت نہیں رکھتے لہٰذا خدائے بُزرگ و برتر سے مدد مانگو۔ ( [1] )
عمل کا ہو جذبہ عَطا یاالٰہی ! گناہوں سے مجھ کو بچا یاالٰہی !
میں پانچوں نمازیں پڑھوں باجماعت ہو توفیق ایسی عطا یاالٰہی ! ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! * ہم نے اپنے سامنے لوگوں کو مرتے دیکھا ہو گا مگر یاد رکھئے ! مرنا آسان نہیں ہے * ہم نے اپنے ہاتھوں سے میت کو کفن پہنایا ہو گا ، کفن پہنانا آسان ہے ، مگر پہننا آسان نہیں * ہم نے جنازے کو کندھا دیا ہو گا مگر جنازے کی چارپائی پر لیٹ کر 4 کندھوں پر سُوار ہونا آسان نہیں * ہم نے بہت ساروں کو قبر میں اُتارا ہو گا یاد رکھئے ! قبر میں اُتارنا آسان ہے ، مگر قبر میں اُترنا آسان نہیں۔ معاملہ واقعی سخت دُشوار ہے۔
ذرا تَصَوُّر تو باندھئے ! جیسے رُوئی کے ڈھیر میں کانٹے دار ٹہنی رکھ کر ایک جھٹکے سے کھینچ لی جائے ، ایسے ہمارے جسم سے رُوح کھینچ لی جائے ، ہمارے جسم کا رُواں رُواں دَرد اور تکلیف میں ہو ، تکلیف بھی کیسی... ؟ ایک ہزار تلواروں کے وار سے زیادہ شدید... ! ! پھر اس حالتِ زار میں ہمارا کوئی پُرسانِ حال بھی نہ ہو ، ہمارے ماں باپ ، اَوْلاد ، بہن بھائی ، عزیز رشتے دار ، ہمارے ناز اُٹھانے والے سرہانے کھڑے ہوں ، کوئی ہماری مدد نہ کر پائے ، سب دیکھتے ہی رہ جائیں ، ہم کسی کو اپنا دُکھ بیان بھی نہ کر پائیں ، آہ ! ہمارے ارد گرد چیخ پُکار مچی ہو اور ہم کسی سے بات بھی نہ کر پائیں ، ہمارا مال ، ہماری دولت ، ہمارا بینک بیلنس ، ہماری کاریں ، ہماری کوٹھیاں ، ہمارے بنگلے ، ہماری طاقت و قُوَّت ، ہمارا عہدہ و منصب ، ہماری ڈگریاں سب