Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

والے جب واپس پلٹتے ہیں تو مردہ ان کے قدموں کی آہٹ اور ہاتھ جھاڑنے کی آواز بھی سنتا ہے ، پھر اس کے پاس 3 فرشتے آتے ہیں ، 2 رحمت کے اور ایک عذاب کا ، بندے کا عمَلِ صالح اسے اپنی حفاظت میں لے لیتا ہے ، نماز قدموں کے پاس ، روزہ سر کے پاس ، زکوۃ دائیں طرف ، صدقہ بائیں طرف  اور نیکی اور حسْنِ اَخلاق سینے کے پاس آ جاتے ہیں ، اب عذاب کا فرشتہ جس جانب سے بھی آتا ہےعمَلِ صالح اسے روک لیتاہے ، وہ فرشتہ اتنا وَزْنِی ہتھوڑا لے کر کھڑا ہوتا ہے کہ اگر منٰی میں جمع ہونے والے سب مل کر بھی اسے اٹھانا چاہیں تو نہ اٹھا سکیں ، پھر وہ کہتا ہے : اے نیک بندے ! اگر نماز ، روزہ ، زکوٰۃ اور صدقہ تیری حفاظت نہ کرتے تو میں اس ہتھوڑے سے تجھے ایسی مار مارتا جس سے قبر میں آگ بھڑک اٹھتی ، وہ رحمت کے فرشتوں سے کہتا ہے : یہ تمہارے لئے اور تم اس کے لئے ہو ، چنانچہ وہ وہاں سے رُخصت ہو جاتا ہے اور رحمت کا ایک فرشتہ دوسرے سے کہتا ہے : اللہ پاک کے ولی سے نرمی کرنا کیونکہ یہ بہت بڑی مصیبت سے آیا ہے۔ فرشتہ پوچھتا ہے : تیرا ربّ کون ہے۔ بندہ کہتاہے : اللہ پاک۔ وہ پوچھتا ہے : تیرا دین کیا ہے ؟ مُردہ جواب دیتا ہے : میرا دین اسلام ہے۔ فرشتہ پھر سوال کرتا ہے : تیرے نبی کون ہیں ؟ بندہ کہتا ہے : حضرت مُحَمَّد  صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔ فرشتہ پوچھتا ہے : تو کیا جانتا ہے ؟ بندہ کہتا ہے : میں نے کتابُ اللہ کو پڑھا اس پر ایمان لایا اور اس کی تصدیق کی۔ یہ سوال فرشتے سختی سے پوچھتے ہیں اور یہ مومن کو پیش آنے والی سخت ترین آزمائش ہوتی ہے ، پس آسمان سے آواز آتی ہے : میرے بندے نے سچ کہا ، اس کے لئے جنتی بچھونا بچھاؤ ، جنتی لباس پہناؤ اور جنتی خوشبو سے مُعَطَّر کر دو اور اس کی قبر کو حَدِّ نِگاہ تک وسیع کر دو ، ایک جنتی دروازہ اس کے سر کی جانب اور ایک قدموں