Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

پاک کی پناہ مانگتا ہوں۔ پھر فرمایا : جب مومن دنیا کو پیچھے چھوڑ کر آخرت کی طرف بڑھتا ہے تو حضرت مَلَکُ الْمَوت عَلَیْہِ السَّلَام  اس کے سر کے پاس آ کر بیٹھ جاتے ہیں ، ان کے ساتھ دیگر فرشتے بھی ہوتے ہیں جن کے پاس جنتی تحائف ، خوشبو اور لباس ہوتا ہے ، وہ تمام تاحد نگاہ صَف بَہ صَف  بیٹھ جاتے ہیں ، پہلےحضرت مَلَکُ الْمَوت عَلَیْہِ السَّلَام  اسے خوشخبری سناتے ہیں پھر دیگر فرشتے اسے خوشخبری دیتے ہیں تو اس کی روح حضرت مَلَکُ الْمَوت عَلَیْہِ السَّلَام کی جانب سے دی جانے والی خوشخبری سے خوش ہو کر مشک سے قطرہ بہنے کی مثل بہہ کر نکلتی ہے ، پھر مَلَکُ الْمَوت عَلَیْہِ السَّلَام اس کی روح لے کر پَلک جھپکتے ہی دوسرے فرشتوں کے حوالے کرتے  ہیں وہ فوراً اسے جنتی تحائف میں لپیٹ لیتے ہیں اور اُس وقت زمین و آسمان کے درمیان ایک خوشبو پھیل جاتی ہے ، فرشتے کہتے ہیں : یہ خوشبو کتنی اچھی ہے۔ دوسرے فرشتے کہتے ہیں : یہ خوشبو آج قبض کی گئی فلاں مومن کی روح کی  ہے ، جب اسے آسمان تک لایا جاتا ہے تو آسمان کے دروازے اس کے لئے کھل جاتے ہیں ، ہر دروازہ یہ چاہتا ہے کہ اس روح کو مجھ سے گزارا جائے ، چنانچہ اسے اس کے عمل کے دروازے سے گزارا جاتا ہے تو وہ رونے لگتا ہے اور جن جن آسمان والوں کے پاس سے وہ گزرتی ہے سب یہی کہتے ہیں کہ خوش آمدید اس جان کو جس نے اپنے ربِّ کریم کا حکم ماناحتّی کہ اسے سِدْرَۃُ الْمُنْتَہٰی تک پہنچا دیا جاتا ہے ، حضرت مَلَکُ الْمَوت عَلَیْہِ السَّلَام اور ان کے مُعاوِن فرشتے عرض کرتے ہیں : الٰہی ! ہم نے فلاں بن فلاں مومن کی روح قبض کی ہے۔حالانکہ ربِّ کریم ان سے زیادہ جانتا ہے۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے : اسے زمین کی طرف لوٹا دو ، میں نے ان بندوں کو اسی سے پیدا کیا ، اسی میں لوٹاؤں گا اور انہیں اسی سے دوبارہ اٹھاؤں گا۔دفنانے