Book Name:Safar e Meraj aur Pyari Namaz

دوبارہ عَرض کیا : اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلیٰ عِبَادِ اﷲ  ِالصَّالِحِیْنَ  ( سلام ہو ہم پر اور اللہ پاک کے نیک بندوں پر ) ۔  ( [1] )  

جب پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مِعْراج سے واپس تشریف لائے تو آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اُمّت کو اَلتَّحِیَّات کی تعلیم دی اور اس میں یہی مُبارک کلمات سکھائے ، گویا آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اے لوگو ! نماز تمہاری مِعْراج ہے تو میں مِعْراج میں ربّ کریم   سے جو گفتگو کر کے آیا ہوں تم بھی نماز میں وہ ہی کیا کرو ۔ ( [2] )    

نماز میں تَصَوُّرِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم

اس جگہ اِمام غَزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے بڑی عشق بھری بات لکھی ، آپ نماز کے آداب بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : جب نماز پڑھنے والا  اَلتَّحِیَّات پر پہنچے اور یہ پڑھے : اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ اَیُّھَا النَّبِیُّ   ( یعنی اے نبی ! آپ پر سلام ہو )  اس وقت کا ادب یہ ہے کہ نمازی حُضُور جانِ عالَم ، نُورِ مُجَسَّم  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو اپنے دِل میں حاضِر جانے اور یہ تَصَوُّر باندھ کر یہ کلمات کہے کہ میں حُضُور صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں سلام عَرض کر رہا ہوں اور آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مجھ گنہگار پر کرم فرماتے ہوئے جواب ِ سلام سے نواز رہے ہیں۔ ( [3] )    

اذاں ازل سے ترے عشق کا ترانہ بنی                             نماز اس کے نظارے کا اک بہانہ بنی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                   صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 2 ، صفحہ : 88۔

[2]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 2 ، صفحہ : 90۔

[3]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 2 ، صفحہ : 92بغیر قلیل ۔