Book Name:Safar e Meraj aur Pyari Namaz

اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِری دے ، سرِ نیاز سجدے میں رکھے اور اللہ پاک سے ہم کلامی کا شرف حاصِل کرلے۔ سُبْحٰنَ اللہ !  یہ ہے مُسلمان کی مِعْراج.... !

 اے عاشقانِ رسول ! ذَرا غور فرمائیے ! دُنیا کے بادِشاہوں کے پاس جانا ہو تو ہزار پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں مگر یہ کیسا کرم ہے ، تمام جہانوں کے رَبِّ کریم ، خُدائے رحمٰن و رحیم کی پاک بارگاہ میں حاضِر ہونا ہو ، کوئی روک ٹوک نہیں ہے ، اُٹھیں ، وُضُو کریں ، اپنے رَبّ کے حُضُور حاضِر ہو جائیں۔ یہ  کیسی عظیم نعمت ہے جو ہمیں مِعْراج کے صدقے میں نصیب ہوئی ، یہ کیسی عظیم نوازش ہے جو حُضُور پُرنور ، جانِ کائنات صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے صدقے ہم گنہگاروں پر ہوئی۔ سُبْحٰنَ اللہ !  

بِلال ! ہمیں راحت پہنچاؤ... !

حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو جب مِعْراج میں لے جایا گیا اور مَقامِ قُرب سے سَرفراز کیا گیا تو آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عَرض کیا : یا اللہ پاک ! اب مجھے بلاؤں کے گھر  ( یعنی دُنیا میں )  واپس  مَت بھیج۔ اللہ پاک نے فرمایا : اے محبوب ! ہمارا حکم ایسا ہی ہے ، آپ دُنیا میں واپس جائیے تاکہ آپ کے ذریعے شریعت قائِم ہو اور جو کچھ ہم نے یہاں عطا فرمایا ہے ، دُنیا میں بھی عنایت فرمائیں گے۔ چُنانچہ جب آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  دُنیا میں تشریف لائے تو جب بھی آپ کا دِل مَقامِ بلند کا مُشتاق ہوتا تو فرماتے : اَرِحْنَا یَا بِلَالُ بِالصَّلَاۃِ اے بلال ! نماز کی اَذان دے کر ہمیں راحت پہنچاؤ... !

داتا حُضُور مَزید فرماتے ہیں : ہمارے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی ہر