Book Name:Safar e Meraj aur Pyari Namaz

فرماتے ہیں : میں اپنے ربّ کے پاس لوٹ کر گیا اور عَرْض کی : یَارَبّ ! میری اُمَّت پر کچھ آسانی فرما ، اللہ پاک نے 5 نمازیں کم کردیں ، میں دوبارہ حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کے پاس پہنچا اور کہا کہاللہپاک نے5 نمازیں کم کردی ہیں۔پھر مُوسٰی عَلَیْہِ السَّلَام    نے وہی بات کہی یہاں تک کہ کم کرواتے کرواتے صِرْف 5 نمازیں رہ گئیں ، تو اللہ پاک نے فرمایا : پیارے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! دن اور رات کی یہ 5 نمازیں ہیں اور اِن میں سے ہر نماز کا 10 گُنا اَجْر ملے گالہٰذا یہ نمازیں  ( پڑھنے میں 5 مگر اَجْر و ثواب کے اعتبار سے ) 50 ہی رہیں گی۔  ( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ ! کیسی اِیمان اَفروز روایت ہے ، اس حدیثِ پاک سے ہمیں بہت سارے مدنی پُھول سیکھنے کو ملتے ہیں :

حدیثِ پاک سے ملنے والے مدنی پُھول

 ( 1 ) : سب سے پہلے تو یہ غور فرمائیے ! حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  شبِ مِعْراج سے صدیوں پہلے وفات پا چکے تھے ، پھر آپ نے شبِ مِعْراج اُمّتِ مصطفےٰ کی خیر خواہی فرمائی ،  اس سے معلوم ہوا؛ اللہ پاک کے نیک بندے ، نبی ، ولی بعدِ وفات بھی مدد کر سکتے ہیں۔  ( 2 ) : پھر یہ غور فرمائیے ! اللہ پاک کو تو معلوم تھا کہ آخر میں 5 نمازیں ہی رہنی ہیں ، پھر رَبِّ کریم نے 50 فرض ہی کیوں فرمائیں ، اس میں بھی حکمت ہے ، اللہ پاک نے پہلے 50 فرض فرمائیں ، پھر پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اور حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کے وسیلے سے 5 کر دِیں ، اس سے معلوم ہوا؛ اللہ والوں کا واسطہ ، وسیلہ بڑی نعمت ہے کہ اس کے صدقے آسانیاں کی جاتی ہیں۔  ( 3 ) : یہ بھی غور کرنے کی بات ہے کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   خُود کلیمُ اللہ ہیں ، آپ اللہ پاک سے کلام کا شوق بھی رکھتے تھے ، جب حضرت


 

 



[1]...بخاری ، کتاب  مناقب الانصار ، باب المعراج ، صفحہ : 977 ، حدیث : 3887خلاصۃً۔