Book Name:Safar e Meraj aur Pyari Namaz
تخلیق کائنات ہیں ، سب کی امامت و پیشوائی ، سب کی سرداری اور سب کی حکمرانی و بادشاہی خُدائے پاک کے ہاں آپ ہی کے لئے ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو ! مِعْراج کے دُولہا ، اِمامُ الاَنبیاء ، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مِعْراج کی رات جب اپنے رَبِّ کریم کی بارگاہ میں حاضِر ہوئے ، سَر کی آنکھوں سے اللہ پاک کے دِیدار سے مُشَرَّف ہوئے ، اس وقت محبوب و مُحِبّ ( یعنی اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) کے درمیان کیا کیا راز کی باتیں ہوئیں ، اس کا حال تو کوئی نہیں جانتا ، البتہ اللہ کریم نے اس رات اپنے محبوبِ کریم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو مختلف تحائِف عطا فرمائے۔ ان میں سے 3تحائف یہ ہیں : ( 1 ) : سُورَۂ بَقَرہ کی آخری آیات ( 2 ) : 5 نمازیں اور ( 3 ) : شرک و کفر سے بچنے والے اُمّتیوں کی بخشش۔ ( [1] )
علّامہ نُور الدِّین حَلبی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : راز و نیاز کی باتیں ہونے کے بعد اللہ پاک نے فرمایا : اَیْنَ حَاجَۃُ جِبْرِیْل؟ یعنی اے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام کی حاجت ( جو اُنہوں نے سِدرۃُ المنتہیٰ پر پیش کی تھی ) وہ کہاں ہے؟ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے عَرض کیا : اے اللہ کریم ! تُو بخوبی جانتا ہے۔ اس پر رَبِّ کائنات نے فرمایا : اے محبوب ! ہم نے جِبْریل کی عَرض قبول کی ( انہیں پُل صِراط پر آپ کے اُمّتیوں کے لئے پَر بچھانے کی اجازت دی جائے گی ) مگر یاد رہے ! آپ کی اُمّت میں سے یہ عنایت صِرْف اُس پر ہو گی جو آپ سے محبّت بھی کرے گا اور آپ کا فرمانبردار بھی رہے گا۔ ( [2] )