Book Name:Safar e Meraj aur Pyari Namaz
حدیثِ پاک میں ہے : اَلنِّیَّۃُ الْحَسَنَۃُ تُدْخِلُ صَاحِبَہَا الْجَنّۃَ اچھی نِیّت بندے کو جنت میں داخِل کروا دیتی ہے۔ ( [1] ) اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نِیَّتوں سے ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے ! بیان سُننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نِیَّتَیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نِیّت کیجئے ! * رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خُوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دُوسروں تک پہنچانے کی کوشِشْ کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! آج وہ عَظِیْمُ الشَّان رات ہے کہ آج سے سینکڑوں سال پہلے اس رات * زمین و آسمان کو سجایا جا رہا تھا * ستارے زمین کی طرف جھک رہے تھے * ہر طرف دُھوم دَھام تھی * جنّت سجائی جا رہی تھی * فضائیں مہک رہی تھیں * ہر طرف خُوشیاں ہی خُوشیاں تھیں * کلیاں کِھل رہی تھیں * پُھول مہک رہے تھے * ہر طرف بہار ہی بہار تھی * ہر طرف اَنوار و تَجَلِّیَات کی بارش برس رہی تھی۔
اور مزے کی بات یہ ہے کہ یہ سارا اِہتمام جن کے لئے ہو رہا تھا وہ دوجہاں کے دُولہا ، محبوبِ ِ خُدا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اپنی چچا زاد بہن حضرت اُمِّ ہانی رَضِیَ اللہ عنہا کے گھر میں چین سے آرام فرما رہے تھے۔
قُربان مَیْں شان و عَظَمَتْ پر ، سوئے ہیں چَیْن سے بِسْتَر پر
جبریلِ امیں حاضِر ہو کر مِعْراج کا مُژْدَہ سُناتے ہیں