Book Name:Safar e Meraj aur Pyari Namaz

میری حاجت پوری ہوئی اور میری پریشانیاں ختم ہوگئیں۔  ( [1] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بابرکت جگہ پر نماز پڑھنا صحابہ کرام کا طریقہ رہا ہے

پیارے اسلامی بھائیو ! سَفَرِ مِعْراج میں رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مختلف مَقامات پر نماز ادا فرمائی ، ان میں سے 3مَقامات کا ہم نےذِکْر سُنا؛  ( 1 ) : مدینہ طیبہ ،  ( ۲ ) : طُورِ سِیْنا  ( ۳ ) : بَیْتِ لَحْم۔ یہ تینوں مَقامات کون سے ہیں؟ مدینہ طیبہ؛ وہ مُبارک شہر جہاں آقائے دوجہان ، مکی مدنی سلطان صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ہجرت کر کے تشریف لے گئے ، جن گلیوں میں آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے مُبارک قدم لگے ، جہاں آج بھی آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا روضۂ پُرنُور جگمگا رہا ہے ، اسی طرح طُورِ سِیْنا؛ وہ مَقام جہاں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   پر وحی نازِل ہوئی ، جہاں اللہ پاک نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کے لئے اپنی تجلی نازِل فرمائی اور تیسرا مقام : بَیْت ُاللَّحْم  ؛ وہ مقام ہے جہاں اللہ پاک کے نبی ، حضرت  عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام    کی وِلادت ہوئی۔ یعنی یہ تینوں بابرکت مَقامات ہیں ، مِعْراج کے دُولہا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے شبِ مِعْراج ان تینوں مَقامات پر نماز ادا فرمائی ، اس سے معلوم ہوا؛ برکت والی جگہوں  پر جانا ، وہاں عبادت کرنا 100 فیصد درست بھی ہے اور   اِنْ  شَآءَ اللہ الْکَرِیْم برکت کا ذریعہ بھی ہے۔

صحابہ  کرام   عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   کا ایک مُبارَک معمول

اَلحَمْدُ للہِ !    برکت والی جگہوں پر جانا ، وہاں عبادت کرنا صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے معمولات میں سے ہے ، وہ مُبارک مَقامات جہاں سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار


 

 



[1]...تہذیب التہذیب ، جلد : 11 ، صفحہ : 299۔