Book Name:Safar e Meraj aur Pyari Namaz

اَنبیائے کرام علیہم السلام   کا رُتبہ تو بہت ہی بلند ہے ، اَلحَمْدُ للہِ !    اَنبیائے کرام علیہم السلام   کا کلمہ پڑھنے والے ، ان کے طریقے پر چلنے والے ، ان سے ہدایت کی روشنی لینے اور ان کی تعلیمات پر چلنے والے اَوْلیائے کرام بھی اللہ پاک کے فضل و کرم سے اپنے اپنے مزارات میں زِندہ ہیں اور جنہیں اللہ پاک توفیق بخشے ، وہ مَزارات میں نمازیں بھی ادا کرتے ہیں۔ چُنانچہ حضرت شَیْبَان رحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے والد ماجد فرماتے ہیں : اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں ! حضرت ثابت بُنَانی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کومیں نے اور حضرت حُمَیْد رحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے لحد میں اُتارا ، جب ہم اینٹیں دُرست کر چکے تو اِتفاقاً ایک اینٹ اندر گر گئی ، میں وہ اینٹ اُٹھانے کے لئے اندر جھکا تو میری نظر آپ پر پڑی کہ آپ  رحمۃُ اللہ عَلَیْہ    اپنی قبر میں نماز اد ا کررہے ہیں ، میں نے انہیں  نماز پڑھتے دیکھ کر اپنے ساتھی سے پوچھا : کیا تم نے دیکھا؟ تو اس نے کہا : خاموش رہو ! تدفین سے فارِغ ہونے کے بعد میں اور میرا ساتھی ان کی بیٹی کے پاس آئے اور پُوچھا : تمہارے والدِ مُحترم کیا عمل کرتے تھے؟ اس نے کہا : میرے والد ماجد 50سال مُسلسل شب بیداری  ( یعنی رات جاگ کر عبادت )  کرتے رہے ، جب سحری کا وقت ہوتا تو یُوں دُعا کرتے : اے اللہ  کریم ! اگر تُو نے اپنی مخلوق میں سے کسی کو قبر میں نماز ادا کرنے کا شرف عطا فرمایا ہے تو مجھے بھی عطا فرمانا۔ اللہ پاک نے ان کی دُعا قبول فرما لی ہے۔  ( [1] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

نگاہِ مصطفےٰ کا کمال

  اے عاشقانِ رسول !  ہم نے سَفَرِ مِعْراج کی روایت سُنی ، ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی


 

 



[1]... صفوۃ الصفوۃ ، جز : 3 ، جلد : 2 ، صفحہ : 177بتغیرقلیل۔