Book Name:Safar e Meraj aur Pyari Namaz

حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   نماز ادا کر رہے تھے

پیارے اِسلامی بھائیو ! سَفَرِ مِعْراج سے مُتَعَلّق حدیثوں میں نماز کے بارے میں ایک بہت اِیمان اَفروز روایت ہے ، چُنانچہ مُسلم شریف کی حدیثِ پاک ہے ،  اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : شبِ مِعْراج میرا گزر حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کی قبرِ مُبَارَک کے پاس سے ہوا جو ریت کے سُرخ ٹیلے کے پاس واقِع ہے ، اس وقت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   اپنی قبر میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے۔  ( [1] )

اَنبیاء کرام زِندہ ہیں

سُبْحٰنَ اللہ ! سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان اللہ پاک کے نبی حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کی... ! ! اس اِیمان اَفروز روایت سے معلوم ہوا ؛ اللہ پاک کے فضل اور اس کی عطا سے اَنبیائے کرام علیہم السلام   اپنے اپنے مَزَارات میں زِندہ ہیں ، نمازیں بھی پڑھتے ہیں۔ اللہ پاک قُرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

وَ  لَا  تَحْسَبَنَّ  الَّذِیْنَ  قُتِلُوْا  فِیْ  سَبِیْلِ  اللّٰهِ  اَمْوَاتًاؕ-بَلْ  اَحْیَآءٌ  عِنْدَ  رَبِّهِمْ  یُرْزَقُوْنَۙ(۱۶۹) 

 ( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 169 )

ترجَمہ کنزُ العرفان : اور جو اللہ کی راہ میں شہید کئے گئے ہر گز انہیں مُردہ خیال نہ کرنا بلکہ وہ اپنے ربّ کے پاس زِندہ ہیں ، انہیں رِزق دیا جاتا ہے۔

اس آیتِ کریمہ میں بتایا گیا کہ شہید زِندہ ہیں ، انہیں مُردہ کہنا تو دور کی بات ، انہیں مُردہ سمجھو بھی مت کہ بےشک یہ زِندہ ہیں ، رِزْق بھی دئیے جاتے ہیں۔ عُلَمائے کرام فرماتے ہیں : جب شہید زِندہ ہیں تو انبیائے کرام علیہم السلام    جو شہیدوں سے ہزار درجے اَفْضل


 

 



[1]... مسلم ،  کتاب الفضائل ، صفحہ : 927 ، حدیث : 2375  ۔