Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj

شقِّ صدر  کی حکمتیں

 مکتبۃ المدینہ کی کتاب ” سیرتِ مصطفیٰ  “ کےصفحہ نمبر79 اور 80 پر  لکھا ہے : آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کا مُقَدَّسْ سینہ چار  ( 4 ) مرتبہ کھولا گیا۔ * پہلی مرتبہ جب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ حضرت حلیمہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کے گھر پر تشریف فرما تھے۔اس کی حکمت یہ تھی کہ حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ان وسوسوں اور خیالات سے محفوظ رہیں جن میں بچے مُبْتَلا ہو کر کھیل کُود اور شرارتوں کی طرف مائل ہو جاتے  ہیں۔ * دوسری بار دس ( 10 ) سال کی عمر میں ہوا تا کہ آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ جوانی کی خواہشات کے خطرات سے بے خوف ہو جائیں۔ * تیسری بار غارِ حرا میں سینۂ مبارک کھولا گیا اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے مبارک دل میں نُور اور چَین و اطمینان بھردیا گیا تاکہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ وحیِ الٰہی کے عظیم بوجھ کو برداشت کر سکیں۔ * چوتھی مرتبہ معراج کی رات آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کا مبارک سینہ کھول کر نور و حکمت کےخزانوں سے بھردیاگیا ، تا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے مبارَک دل میں اتنی کشادگی اورصلاحیت پیداہوجائےکہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ دِیدار الٰہی کی تجلیاں اور کلامِ الٰہی کی عظمتیں برداشت کر سکیں۔ ( سیرتِ مصطفیٰ ، ص ۷۹-۸۰ملخصاً )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                            صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

بُراق کی شان وشوکت

اےعاشقان رسول ! معراج کی رات نبیِّ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے مختلف سُواریوں پر سفر فرمایا اور لا مکان تک  جاپہنچے ، جیساکہ رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ خود اِرْشادفرماتے ہیں :  ( معراج کی رات )  میرے پاس ایک  سفیدرنگ کا جانورلایا گیا ، جوخچر سےچھوٹااور گدھے سے بڑا تھا ، جسے بُراق کہا جاتا ہے ، وہ اپنی اِنتہائی نظر پراپنا ایک قدم رکھتا ، میں اُس پر سُوار کیا گیا۔ ( مسلم ، کتاب الایمان ، باب الاسراء ، حدیث : ۴۱۱ ، ص۸۷ )