Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj

اےعاشقان رسول ! آپ نےسُنا کہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کاسَفرِمعراج کس قدر عظمتوں اور عنایتوں سےبھرپورتھا ، جس میں رسولِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ربِّ کریم کی کئی عظیمُ الشّان نشانیاں مُلاحَظہ فرمائیں۔یہ بھی معلوم ہوا ! نبیِّ اکرم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کےسینۂ مبارکہ کو عظیمُ الشّان پانی یعنی زم زم شریف سےغسل دےکر اُس میں حکمت کو بھرا گیا۔ ہو سکتا ہے کہ  کسی کےدل میں یہ خیال پیدا ہوکہ کریم آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے پاکیزہ جسم کو غُسل دینے کے لئے دیگر پانیوں کے بجائےزَم زَم شریف کو ہی کیوں مُنْتَخَب فرمایاگیا ؟

حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمدیارخان نعیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہاِس کی حکمت کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : حُضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  حضرت اُمِّ ہانی بنتِ اَبی طالب رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کے گھر سورہے تھے ، مَلائکہ  ( فِرِشتے ) یہاں سے جَگاکر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کوحطیم کعبہ میں لائے ، ابھی تک آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ پر اُونگھ طاری تھی پھر یہاں غُسْل دیا ، دُنیاوی دُولہا کے جسم کو غُسل دیا جاتا ہے ، حُضورِ انور  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ایسےانوکھےدولہا ہیں کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کےدل کوبھی غُسل دیاگیا۔آبِ زَمْ زَم ( زم زم کا پانی ) دوسرےپانیوں ( Waters ) سےافضل ہے کہ حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلام کے قدم سے جاری ہوا ہے ، اِس لئے یہ پانی اُس غُسل کےلئے مُنْتَخَب ہوا۔اِیمان و حکمت اُنڈیل ( یعنی ڈال )  کر حُضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا سینہ بھردیا پھر اُسے سی دیا ، حُضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کے قَلْب شریف میں اِیمان و حکمت پہلے ہی سے موجود تھا ، یہ بھی ( اِیمان و حکمت کی ) زیادَتی فرمانےکے لئے ہوا۔  ( مرآۃ المناجیح ، ۸/۱۵۲ملخصاً )  ( ہر عیب سے پاک نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا ) سِینۂ پاک پہلےہی نورانی تھا اب نُوْرٌ عَلٰی نُوْر ہوگیا ، سوناجنّتی تھا ، پانی زَمْ زَم ، جنّتی سونے کےبرتنمیں حرم کا پانی شریف ، سُبْحٰنَ اللہ سونے پر سُہاگہ ہے۔

 ( مرآۃ المناجیح ، ۸/۱۳۶ملخصاً )