Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj
رات مہربان آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ہر ہر آسمان پر انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ السَّلَام سےملاقات فرمائی ، آج کی رات نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سِدرَۃُ المُنتَہٰیپربھی گئے ، اِس مقام پر پہنچ کرجبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام نےآگےجانےسےمَعْذِرَت کرلی ، آج کی راتآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ اُس مقام پربھی پہنچے جہاں عَقْل کی بھی رسائی نہیں ، آج کی رات رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کوخصوصی اِنعامات عطا ہوئے ، آج کی رات رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کوابتداءً50نمازوں کا تحفہاللہکریم کی بارگاہ سے عطا ہوا ، جو کم ہونے کےبعد پانچ ( 5 ) نمازوں کی صورت میں ہم پرفَرض کیا گیا ، آج کی رات نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے جنّت اور دوزخ کوملاحظہ فرمایا ، آج کی رات کریم آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو اللہ پاک کاقُربِ خاص حاصِل ہوا ، آج کی رات نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نےسرکی آنکھوں سے ربِّ کریم کا دِیدا ر کیا۔آئیے ! سفرِمعراج کے ایمان افروز اور دلچسپ پہلوؤں کے بارے میں سنتے ہیں ، چنانچہ
” تفسیرِ صِراطُ الجنان “ جلد 5صَفْحہ نمبر414اور415پرہے : معراج کی رات حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو معراج کی خوشخبری سُنائی اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا مُقَدَّسْ سینہ کھول کر اُسےآبِ زَم زَم ( زم زم کے پانی ) سے دھویا ، پھر اُسے حکمت و اِیمان سے بھردیا۔اِس کے بعد تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں بُراق ( نامی سُواری ) پیش کی اورانتہائی اِکرام ( عزّت ) و اِحترام کے ساتھ اُس پر سُوار کرکے مسجد ِاقصیٰ کی طرف لے گئے۔بَیْتُ الْمَقْدِسْ میں رسولِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نےتمام اَنبیاءومُرسَلِیْن ( رسولوں ) عَلَیْہِمُ السَّلَام کی اِمامت فرمائی۔پھر وہاں سے آسمانوں کی سیر کی طرف مُتَوَجِّہ ہوئے ، حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام نے باری باری تمام آسمانوں کے دروازے کھلوائے ، پہلےآسمان پر حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام ، دوسرے