Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj

تم نے اپنے رَبّ کریم  کو دیکھا ہے ؟ اُنہوں نےعرض کی : میرے اور میرے رَبّ کریم  کےدرمیان نُور کےستر ( 70 ) پردے ہیں اگر میں ان میں سے کسی کے قریب بھی جاؤں تو جل جاؤں۔  ( [1] ) پھر صرف مہربان آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ( اکیلےسِدْرَۃُ الْمُنْتَہیٰ سے ) آگےبڑھےاوربلندی کی طرف سفرفرماتے ہوئے ایک مقام پر تشریف لائے جسے مُسْتَویٰ کہا جاتا ہے ، یہاں رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے قلموں کے چلنے کی آوازیں سُنیں۔ ( [2] ) یہ وہ قلم تھے جن سے فِرِشتے روزانہ کے اَحْکامِ الٰہیہ لکھتے ہیں اور لوحِ محفوظ سےایک سال کے واقعات  الگ الگ صحیفوں میں نقل کرتے ہیں اور پھر یہ صحیفے شعبان کی پندرہویں ( 15ویں )  شب متعلقہ حُکَّام فِرِشتوں کے حوالے کر دئیے جاتے ہیں۔ ( [3] )  

شعبانُ الْمُعَظَّم سے خاص مَحَبَّت

پیارے پیارےاسلامی بھائیو ! واقعی نامۂ اعمال تبدیل ہونے کےحوالے سے ماہِ شعبانُ الْمُعَظَّم نہایت ہی اہمیت کاحامل ہے اور آنے والا مدنی یعنی قمری مہینا ” شعبانُ الْمُعَظَّم  “ ہے ، ہمیں چاہئے کہ فرائض و واجبات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ماہِ شعبانُ الْمُعَظَّم میں نفل نمازوں اور نفل روزوں کا بھی خُوب خُوب اہتمام کیا کریں ، آقا کریم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس ماہِ مُبارَک کو اپنی طرف منسوب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : شَعْبَانُ شَھْرِیْ وَ رَمَضَانُ شَھْرُ اللہ یعنی شعبان میرا مہینا ہے اور رمضانُ المبارک اللہ کریم کا مہینا ہے۔ ( جامع صغیر ، حرف الشین ، ص۳۰۱ ، حدیث : ۴۸۸۹ )

اَلْحَمْدُلِلّٰہاس ماہِ مبارَک کےروزوں کےبھی بہت زیادہ فضائل ہیں ، چنانچہ  

رسولِ پاک صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکافرمانِ عظمت نشان ہے : ”  ( رَمَضان کےبعد ) سب سےافضل


 

 



[1]  کنز العمال ، کتاب القیامۃ ، باب رؤیۃ اللہ تعالیٰ ، قسم الاقوال ، جزء ۱۴ ، ۷/۱۹۱ ، حدیث : ۳۹۲۰۴

[2] بخارى ، كتاب الصلاة ، باب كيف فرضت...الخ ، ص۱۶۱ ، حديث : ۳۴۹  

[3] مرآۃ المناجیح ، ۸/۱۵٥