Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj

دلوں  میں  یقینِ کامل کا چراغ روشن تھا وہ کسی بھی پریشانی اور شک کا شکار نہیں ہوئےاوربغیرکسی دلیل کےاِس مُعْجِزےکوتسلیم کرلیا ، جیسا کہ امیرُالمؤمنین حضرت صِدِّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ عَنْہُکے بارے میں  آتا ہے ، چنانچہ

تصدیقِ مِعْراج کرنے والے صحابی

اُمُّ المُؤمنینحضرت عائشہ صِدِّیقہرَضِیَ اللہُ عَنْہَا فرماتی ہیں : جب نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو مسجدِ حرام سےمسجدِ اَقصیٰ کی سیرکرائی گئی تو آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے دوسری صُبح لوگوں  کےسامنے اِس مکمل واقعے کو بَیان فرمایا : ( کچھ )  غیرمسلم دوڑتےہوئے امیرُالمؤ منین حضرت  ابوبکر صِدِّیقرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے پاس پہنچے اور کہنے لگے : کیا آپ اِس بات کی تصدیق ( Testify )  کرسکتے ہیں  جو آپ کے دوست نےکہی ہے کہ اُنہوں  نے راتوں  رات مسجدِ حرام سے مسجدِ اَقصیٰ کی سیر کی ؟ آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُ نےپوچھا : کیا نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نےواقعی یہ بَیان فرمایاہے ؟ اُنہوں نےکہا : جی ہاں۔ تو فرمایا : لَئِنْ کَانَ قَالَ ذٰلِکَ لَقَدْ صَدَقَ یعنی اگرآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے یہ اِرشاد فرمایا ہے تو یقیناً سچ ہی فرمایا ہے اور میں  اُن کی اِس بات کی بِلا جھجک تصدیق کرتاہوں ۔اُنہوں  نے کہا : کیا آپ اِس حیران کرنے والی بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں  کہ وہ رات میںبَیْتُ الْمَقْدِس گئے اور صبح ہونے سے پہلے واپس بھی آگئے ؟ فرمایا : جی ہاں ! میں تو نبیِّ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی آسمانی خبروں  کی بھی صُبح و شام تصدیق کرتاہوں۔جو یقیناً اِس بات سےبھی زِیادہ حَیران کردینےاور تَعَجُّب دلانے والی بات ہے۔پس اِس واقعے کے بعد آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُ ” صِدِّیق  “ مشہورہو گئے۔ ( مستدرک ، کتاب معرفۃ الصحابۃ ، باب  ذکر الاختلا ف  فی امر خلافۃ …الخ ، ۴/۲۵ ، حدیث : ۴۵۱۵ )

اے عاشقانِ صحابہ و اہلِ بیت ! آپ نے سناکہ  معراج کی تصدیق کرنے والے