Book Name:Yaad e Ilahi Aur Is Kay Tarika

الحمد للہ! مجھے دوبارہ ذِکْر کی نعمت نصیب ہو گئی۔([1])

اے عاشقانِ رسول!  یہ ہے ذِکْر اور یہ ہے غفلت...!! ذِکْر کرنے والا حقیقت میں زِندہ ہے جبکہ غافِل ایسے ہے جیسے مُرْدَہ۔

غافِل پر شیطان مقرر کر دیا جاتا ہے

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

وَ مَنْ یَّعْشُ عَنْ ذِكْرِ الرَّحْمٰنِ نُقَیِّضْ لَهٗ شَیْطٰنًا فَهُوَ لَهٗ قَرِیْنٌ(۳۶)   (پارہ:25،سورۂ زخرف:36)

ترجَمۂ کنزُ العرفان:اور جو رحمٰن کے ذکر سے منہ پھیرے توہم اس پر ایک شیطان مقرر کردیتے ہیں  تو وہ اس کا ساتھی رہتاہے۔

اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: شیطان کی سُونڈھ آدمی کے دِل پر ہے، جب بندہ  اللہ پاک کاذکر کرتاہے تو وہ سُکڑ جاتا ہے، اور اگر وہ اللہ پاک کے ذکر سے غافل ہوتا تو شیطان اس کے دل کو لقمہ بنا لیتا ہے۔([2])

سَروں پر کالے کَوَّے بیٹھے تھے

منقول ہے، ایک مسلمان جِنّ حضرت امام ابو القاسِم قشیری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا دوست تھا، ایک دِن یہ دونوں مسجد میں بیٹھے تھے اَوْر لوگ بھی موجود تھے، مسلمان جِنّ نے کہا: آپ کو کچھ نظر آرہا ہے؟ امام قشیری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے فرمایا: ہاں! یہ لوگ بیٹھے ہیں، مجھے نظر آرہے ہیں۔ جِنّ نے کہا: اس کے عِلاوہ کچھ نظر نہیں آرہا؟ فرمایا: نہیں۔ اب مسلمان جِنّ نے


 

 



[1]...مقاصد السالکین، صفحہ:187و188بتغیرقلیل۔

[2]...مسند ابی یعلیٰ، جلد:3، صفحہ:376، حدیث:4301۔