Book Name:Yaad e Ilahi Aur Is Kay Tarika

رَضِیَ اللہ عنہ حاضِر ہوئے اور عرض کیا: اِنَّ شَرَائِعَ الْاِسْلَامِ قَدْ کَثُرَتْ عَلَیَّ یعنی یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !بے شک اسلام کے احکام مجھ پر زیادہ ہو گئے، کوئی ایسا عمل ارشاد فرما دیجیے! جسے میں مضبوط تھام لُوں۔ اللہ پاک کے آخری نبی، رسول ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: لَایَزَالُ لِسَانُکَ رَطْبًا مِّنْ ذِکْرِ اللّٰہِ عَزَّوَ جَلَّ یعنی تمہاری زبان ہمیشہ اللہ پاک کے ذِکْر سے تَر رہے۔ ([1])

حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں: غالباً سائِل (یعنی سوال پوچھنے والے صحابی  رَضِیَ اللہ عنہ ) کا سوال نوافِل کے متعلق تھا(کہ یارَسُوْلَ اللہ  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! نفل عبادات بہت ساری ہیں،ان میں سے کوئی ایک عبادت بتا دیجئے جسے میں مضبوط تھام ہوں)، اس پر پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے یہ جواب دیا، مقصد یہ ہے کہ ہر وقت زبان پر کوئی ذِکْرُ اللہ جاری رہے۔ اللہ پاک ایسی زِندگی نصیب کرے۔([2]) آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

حضرت مُعَاذ رَضِیَ اللہ عنہ کے لئے آخری نصیحت

پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے بہت پیارے صحابی ہیں: حضرت مُعاذ بن جبل  رَضِیَ اللہ عنہ ۔ آپ فرماتے ہیں: اللہ پاک کے آخری نبی، رسول ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی ظاہری حیات میں میری آپ سے جو آخری ملاقات ہوئی، اس وقت میں نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! کون سا عَمَل سب سے بہتر اور اللہ پاک کا زیادہ قُرب دِلانے


 

 



[1]...ابن ماجہ، کتاب الادب، باب فضل الذکر، صفحہ:608، حدیث:3793۔

[2]...مرآۃ المناجیح، جلد:3، صفحہ:321۔