Book Name:Yaad e Ilahi Aur Is Kay Tarika

فِکْرِ آخرت کی کمی ہے *  فُضُولیات میں مصروف رہنے کی عادَت ہے * دُنیا کی محبت گویا دِل میں  گھر کر چکی ہے * ہر وقت بس دُنیوی سوچوں ہی میں مَصْرُوف رہتے ہیں * فضول باتیں سُننے اور بولتے چلے جانے کی تو ایسی لَت پڑی ہے کہ بَس اللہ پاک کی پناہ! * غیبت * چغلی * جھوٹ نہ جانے کیسے کیسے گُنَاہ یہ زبان ہم سے کرواتی ہی رہتی ہے، پھر رہی سہی کَسَر سوشل میڈیا نے نکال دی،  کبھی تنہائی میں بیٹھنے کا موقع مِل ہی جائے تو جھٹ سے موبائِل ہاتھ میں اور فیس بُک، یوٹیوب وغیرہ وغیرہ میں مگن ہو جاتے ہیں۔

کاش! ہم نیکیوں کے حریص بن جائیں۔ خُوب خُوب  نیک اعمال بھی کریں  اور باعظمت  بننے کے لئے ذِکْرُ اللہ کی کثرت بھی کریں۔

کثرتِ ذِکْر کا قرآنی حکم

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِیْرًاۙ(۴۱)   (پارہ:22،سورۂ احزاب:41)

ترجمہ کنزالعرفان: اے ایمان والو اللہ کو بہت زیادہ یاد کرو۔

رسولِ اَکْرَم،  نورِ  مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اللہ کا ذِکْر اتنی کثرت سے کرو کہ لوگ تمہیں دیوانہ کہیں۔([1])

ایک انمول نصیحت

ایک مرتبہ سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی خدمت میں ایک صحابی


 

 



[1]...مسند امام احمد، مسند ابی سعید الخدری، جلد:5، صفحہ:189، حدیث:11971۔