Book Name:Yaad e Ilahi Aur Is Kay Tarika

بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

باعظمت روزہ دار کون؟

حضرت سہل بن مُعَاذ  رَضِیَ اللہ عنہ اپنے والد صاحب سے روایت کرتے ہیں: ایک مرتبہ محفلِ نُور سجی تھی، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تشریف فرما تھے،  صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان بھی حاضِر تھے، ایک صحابی رَضِیَ اللہ عنہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے اور عرض کیا: یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !جہاد کرنے والوں میں زیادہ عظمت والا کون ہے؟ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا:اَکْثَرُہُمْ لِلّٰہِ ذِکْراً  یعنی جو اللہ پاک کا کثرت سے ذِکْر کرتا ہے، وہ زیادہ عظمت والا ہے۔ صحابئ رسول رَضِیَ اللہ عنہ نے دوسرا سوال کیا: یا رسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  !روزہ داروں میں زیادہ عظمت والا کون ہے؟ (مثلاً 100 افراد ہیں اور 100 کے 100 نے ہی روزہ رکھا ہوا ہے، ان میں سے زیادہ عظمت والا کون ہے؟) پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: اَکْثَرُہُمْ لِلّٰہِ ذِکْراً  یعنی جو اللہ پاک کا ذِکْر کثرت سے کرنے والا ہے، وہ زیادہ عظمت والا ہے۔

(اللہ اَکْبَر!بُھوک سب برداشت کر رہے ہیں، پیاس سب برداشت کر رہے ہیں، حالت روزہ میں سب ہی ہیں، اس کے باوُجُود جو روزہ دار اللہ کا ذکر زیادہ کثرت سے کر رہا ہے، وہ زیادہ عظمت والا ہے)