Book Name:Lazzat e Ibadat

بلکہ لذّتِ عِبَادت کے شیدائی ہو جاتے۔

 نزع کے وقت رونے کا سبب

مروی ہے کہ صحابئ رسول ، حضرت معاذ بن جبل رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کا آخری وقت آیا تو آپ رونے لگے ، عرض کیا گیا : عالی جاہ ! آپ کیوں روتے ہیں ؟ فرمایا : اس لئے رو رہا ہوں کہ موت کے بعد میں گرمیوں کے روزے کی پیاس اور سردیوں کی راتوں میں نمازیں پڑھنے سے محروم ہو جاؤں گا اور عُلمائے کرام کے ذِکْر کے حلقوں میں حاضِر نہیں ہو سکوں  گا۔ ( [1] )  

سُبْحٰنَ اللہ !   اے عاشقانِ رسول ! دیکھئے ! جنہیں عبادت کی لذّت نصیب ہے ، وہ  دُنیا کی ہر چیز پر عِبَادت ہی کو ترجیح دیتے ہیں۔  کاش ! ہمیں بھی عِبَادت کی ایسی لذّت نصیب ہو جائے ، کاش ! ہم ہر چیز سے بڑھ کر عِبَادت کو اہمیت دینے والے بن جائیں۔

لذّتِ عبادت سے متعلق 5 واقعات

 ( 1 ) : انصاری صحابی اور لذّتِ عبادت

حضرت جابِر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  فرماتے ہیں : ایک مرتبہ ہم اللہ پاک کے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے ساتھ کسی غزوہ میں گئے ، واپسی پر ہم پہاڑی علاقے میں پہنچے ، رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے وہیں قیام کا حکم فرمایا۔ سب صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان آرام کی خاطر وہاں ٹھہر گئے۔ اللہ پاک کے حبیب ، دلوں کے طبیب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : آج رات کون پہرہ دے گا ؟ ایک مہاجِر اور ایک انصاری صحابی  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مَا  کھڑے ہوئے اور عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! یہ سعادت ہم حاصِل کرنا


 

 



[1]...لطائف المعارف ، صفحہ : 402۔